حرمین شریفین کا تقدس ہمیں اپنی جانوں سے زیادہ عزیز ہے، طاہر محمود اشرفی

Published On 15 April,2023 11:20 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) چیئرمین پاکستان علما کونسل و نمائندہ خصوصی وزیراعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی ومشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ حرمین شریفین کا تقدس ہمیں اپنی جانوں سے زیادہ عزیز ہے، سعودی عرب کی حکومت عازمین حج کی بہترین انداز سے خدمت کر رہی ہے۔

جامعہ مسجد المصطفیٰ لاہور میں تعظیم الحرمین الشریفین والاقصیٰ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارا معیار قرآن و سنت ہے، کوئی جماعت یا شخصیت نہیں، ملک کو مسائل سے نکالنے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کو سرجوڑ کر بیٹھنا ہو گا۔

طاہر اشرفی نے کہا کہ رمضان المبارک مسلمانوں کا مقدس مہینہ ہے، طاق راتوں کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے اور یہ راتیں انتہائی قیمتی ہیں، ہمیں ناصرف اپنے لئے بلکہ اپنے ملک کے لئے بھی خصوصی دعائیں کرنی چاہئیں کیونکہ ہمارے لئے مستحکم پاکستان سب سے پہلے ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب : شام میں بحران کے سیاسی حل کیلئے ملاقاتیں ، عرب قیادت کے کردار کی اہمیت پر زور

طاہر اشرفی نے کہا کہ مسجد اقصی میں نمازیوں کے ساتھ بہت برا سلوک کیا گیا، اسرائیلی فوجیوں نے بوڑھوں، بچوں اور خواتین کو مارا، کشمیری اور فلسطینی عوام پر جو ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں وہ قابل مذمت ہیں، مسلم امہ کویکجا ہو ناچاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ہمارے لئے بڑے بھائی کی حیثیت رکھتا ہے اور امت مسلمہ کا مرکز ہے، ہم امید کرتے ہیں امت مسلمہ یکجا ہو کر فلسطینیوں اور کشمیریوں کی آواز بنے گی، انہوں نے کہا کہ بطور مسلمان ہمارے لئے قرآن اور سنت سب سے پہلے ہے اور ہمیں ایسے اقدامات کی ضرورت ہے جن سے مسلم امہ کو درپیش مسائل سے نکالا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: ملکی معیشت کی مضبوطی کیلئے سعودی عرب نے 4 نئے اقتصادی زونز متعارف کرادیے

طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ حرمین شریفین کا تقدس ہمارے لئے سب سے پہلے ہے اور اس کے لئے ہماری جانیں حاضر ہیں، عازمین کے لئے سعودی حکومت کی طرف سے ہمیشہ مثالی انتظامات کئے جاتے ہیں۔ مسلمانوں کو ارض حرمین شریفین کی تعظیم سلامتی اور استحکام بہت عزیز ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمان مسجد اقصیٰ کی توہین پر خاموش نہیں رہ سکتے، اسرائیل مسلسل فلسطینیوں پر مظالم کر رہا ہے اور اس سال بھی مسجد اقصیٰ کی توہین اور نمازیوں پر ظلم و تشدد کیا گیا، اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم اور عالمی امن پسند قوتوں، مذہبی رہنماؤں اور قائدین کو فلسطین اور کشمیر کے مسئلہ پر عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے۔