اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر مملکت برائے پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ بھٹو صاحب کے وقت بھی فل کورٹ بنتا تو نہ ہمیں اور نہ عدلیہ کو آج شرمندگی ہوتی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ جج کو سیاست دان نہیں جج ہونا چاہیے، جسٹس اطہر من اللہ نے کہا عدالت کا کسی طرف سیاسی جھکاؤ نہیں ہونا چاہیے، جسٹس فائزعیسیٰ بھی تو سپریم کورٹ کا حصہ ہیں، اگر یہ مایہ ناز دور ہے تو 9 کا بینچ 7 کیسے ہوا، 7 کا بینچ ٹوٹ کر 5 اور پھر 3 کا رہ گیا، پھر کوئی سوال پوچھے گا کہ کیا ہو رہا ہے۔
وزیر مملکت پٹرولیم نے کہا کہ جسٹس منصور علی شاہ نے کیوں کہا کہ ون مین شو نہیں ہونا چاہے، جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ جج کو سیاست دان نہیں ہونا چاہیے، اطہر من اللہ نے یہ کیوں کہا ایسا نہیں دیکھنا چاہیے کہ عدالت سیاسی طرف کا سفر کر رہی ہے، جسٹس اطہر من اللہ کو ایسا کیا نظر آ رہا تھا جو یہ باتیں کی، ہمیں سمجھ نہیں آ رہی ججز کیوں تکرار کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ انصاف کسی کو دیکھ کے نہیں کیا جاتا، انصاف سب کیلئے برابر ہونا چاہیے، اگر سب کیلئے انصاف برابر ہے تو اندھیر نگری کیسے، اگر اس ملک میں انصاف ہے تو غربت کیوں، ایک طرف سابق وزیر اعظم کو تنخواہ نہ لینے پر تاحیات نااہل کر دیا، دوسری طرف ملک ریاض سے 450 کنال زمین لیکر اس کو اربوں روپے کا فائدہ پہنچایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کو سینکڑوں پیشیوں میں ایک دن بھی چھٹی نہیں ملی، دوسری طرف سینکڑوں ضمانتیں مل رہی ہیں، عارف نقوی نے 2 سے 3 ملین پاؤنڈ لیکر ایک ارب کی چٹھی دے دی، ایک طرف ہر صورت پیش ہونا ہے، دوسری طرف کل آجائیں پرسوں آجائیں۔