اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ ملک کی تباہی تو جوڈیشری نے کی، یہ تو چاہتے ہیں کہ پاکستان ڈی ریل ہو جائے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کی تاریخ کا نازک ترین موڑ ہے، عدالت میں سسلین مافیا کے الفاظ استعمال کیے گئے، یہ کرپشن کی باتیں کرتے ہیں نچلی عدالتوں میں جا کر کرپشن دیکھیں۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 قومی اسمبلی میں پیش
رانا تنویر حسین نے کہا کہ ملک کو اس نہج پر پہنچانے والے کرداروں کا تعین کرنا ہو گا، پاناما کیس میں اقامہ نکال کر ملک کو نقصان پہنچایا گیا، اب دوبارہ چیف جسٹس نے سوموٹو لے لیا ہے، ووٹ آج نہیں تو 3 ماہ بعد پڑ جائیں گے، ساری دنیا کو پتا ہے ملکی حالات ایسے نہیں کہ الیکشن میں جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان کے ریمارکس دیکھ رہے ہیں کہہ رہے ہیں تنخواہوں سے کٹوتی کر لیں، الیکشن ایسے نہیں ہوتے ملک کی بنیادیں ہلا کر رکھ دیتے ہیں، پیسے نہیں، سکیورٹی نہیں پھر الیکشن کیسے ہوں گے؟
وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ سارے سٹیک ہولڈرز بیٹھ کر رولز آف دی گیم کو سیٹ کریں، بھارت میں ججز کی تعیناتی ایسے نہیں ہوتی، یہاں جج کا بیٹا جج بن جاتا ہے، ڈکٹیٹر مشرف کو کس نے کہا تھا تین سال رہیں اور جو مرضی ترامیم کر لیں، کیا سیاہ کارنامے معزز ایوان کے ہیں؟ ایوان نے ہمیشہ ریفارمز کی بات کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن سے پہلے 4/3 کو 3/2 میں بدلنے کا فیصلہ ہو گا: مریم نواز
رانا تنویر حسین نے کہا کہ ایوان سپریم ہے، قانون سازی کا اختیار پارلیمان کا اختیار ہے، آج پارلیمنٹ کو کھڑا ہونا چاہیے، انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مردم شماری اور 2018 کی ٹکٹیں تو جی ایچ کیو میں بانٹی گئی تھیں، یہ توایک تاریخ ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے منہ سے آئین اور قانون کی بات اچھی نہیں لگتی، کہتا ہے مقتدر ادارہ ساتھ چھوڑ دے تو حکومت ختم ہو جائے گی، یہی بات ہم بھی کرتے تھے، ان خار دار راستوں سے ہم کئی دفعہ گزرے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ نوازشریف کو کبھی اسحاق خان اور کبھی مشرف نے نکالا، 3 مارشل لا ادوار کو دیکھ چکا ہوں، مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی کندن ہے، ہم سب جیلیں کاٹ چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی ضد پر دو دفعہ الیکشن نہیں کرائے جا سکتے: عطا اللہ تارڑ
انہوں نے کہا کہ فیروز والا میں عمران کے والد نے رشوت کے عوض زمین لی، 2002 میں وہ زمین جنرل پاور آف اٹارنی کے ناطے عمران کے نام کرا دی، عمران نے اس زمین کو 2002 میں ڈکلیئر نہیں کیا، عمران کے والد نے نوسربازی کی تھی۔
رانا تنویرحسین نے کہا کہ بابا رحمتے بڑا فراڈیا ہے، اب کہتا ہے پارٹلی عمران کو صادق امین کہا تھا، صادق اور امین نے گھڑیاں بیچیں، کبھی کہتا ہے گولی لگی ہے، یہ کونسی گولی تھی جو اوپر سے ہوتی ہوئی پاؤں میں چلی گئی، یہ سرٹیفائیڈ نوسرباز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ چھوڑ دے نظریہ ضرورت اور پنچایتی فیصلے، پارلیمنٹ نے سوموٹو کا اختیار دیا اور ہم پر ہی چڑھائی کر دیتے ہیں، عمران خان اب عمر بھر کسی صورت وزیراعظم نہیں بن سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: جان سے مارنے کی دھمکی، رانا ثنا کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دیدی گئی
رانا تنویر حسین نے کہا کہ ہم کہتے ہیں فلاں ادارے نے ملک کا بیڑا غرق کیا، اگر صحیح تاریخ لکھی جائے تو عدلیہ کا پہلا نمبر ہو گا، معزز عدلیہ کو یاد کرانا چاہتے ہیں اپنی تاریخ یاد کریں، آپ نے پنڈ کی پنچایت کا کردار ادا کیا، آپ نے نظریہ ضرورت نکالا، جتنے جج صاحبان ہیں ان کو بخوبی جانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار کے دور میں جو ہوا آپ کے سامنے ہے، خود پٹیشن ڈلواتے رہے، پانامہ کیس میں سسلین مافیا کی بات کی، انہوں نے ہمارے سارے سسٹم کے ساتھ کھلواڑ کیا، عمران خان کس قانون کی بات کرتا ہے، نواز شریف نے پانچ منٹ کے اندر وزیر اعظم ہاؤس چھوڑا، آئین کو ری رائٹ کیا گیا، آئین میں ترمیم پارلیمنٹ کا کام ہے۔
وفاقی وزیر کا قومی اسمبلی سے خطاب میں کہنا تھا کہ ہم صرف اسٹیبلشمنٹ کو سیاسی نظام خراب کرنے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں، حقیقت یہ ہے کہ عدلیہ نے مولوی تمیز الدین سے لیکر سیاسی نظام کو برباد کیا ہے، آج عدلیہ کو اپنی تاریخ پڑھنی چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی نے عدلیہ کے خلاف متفقہ قرار داد منظور کر لی
انہوں نے کہا کہ عدلیہ نے نظریہ ضرورت ہمیشہ سنبھال کر رکھا ہوا ہے، پچھلے دنوں اپنی پسند کے جج کو لگانے کے لئے ججوں کی تقرری تاخیر کا شکار کی جاتی رہی، عدلیہ نے انتظامیہ کو الگ کر کے نظام برباد کر دیا ہے۔
رانا تنویر حسین کا کہنا تھا کہ بتایا جائے کہ کیا سی سی پی او، ڈی پی او، ڈی سی آپ نے لگوانے ہیں؟ یہ تو پٹواری تک اپنی مرضی سے لگواتے ہیں، اسٹیبلشمنٹ کو سہارا کون دیتا ہے، ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کی شہادت پر سوموٹو کیوں نہیں لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: آئین کا سنگین مذاق، عدلیہ کے اختیارات کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، وزیراعظم
انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی جیت کے لئے ٹکٹس بھی جی ایچ کیو میں بانٹے گئے، جی ایچ کیو میں حلقہ بندیاں کی گئیں، سیکرٹری الیکشن کمیشن روز جی ایچ کیو جاتے تھے، شکر ہے جنہوں نے اسے لایا تھا انہیں سمجھ آ گئی اور اسے نکال باہر کیا، عمران کو پتہ ہونا چاہئے کہ "ساڈی بلی سانوں میاؤں" کبھی نہیں ہوتی۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ عمران خان اب تم کبھی وزیر اعظم نہیں بن سکتے، انہوں نے کہا کہ عمران کو چھوڑ دو جیتنے والی پارٹی میں آجاؤ کیونکہ ہم ہی جیتیں گے۔