لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ پرائیویسی ایکٹ کے تحت آڈیو لیک معاملے کو چیلنج کر رہی ہوں، انشاء اللہ عدالت جا کر بدلہ لوں گی، میری پٹیشن تیار ہو گئی ہے، پیر والے دن ہائی کورٹ میں دائر کروں گی۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ جس سے دل کرے گا بات کروں گی کیا ویزا لینا پڑے گا؟ کون سے قانون میں لکھا ہے کہ میں فلاں شخص سے بات نہیں کر سکتی، مجھ پر کسی چیز کا پریشر نہیں، دہشت گرد تو پورے ملک میں دندناتے پھرتے ہیں، دہشت گردوں کی تو آڈیو آپ لوگوں کو ملتی نہیں، نگران حکومت انتقامی کارروائیاں کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یاسمین راشد اور سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگرکی مبینہ آڈیو سامنے آگئی
پی ٹی رہنما نے مزید کہا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا، دنیا کی چھٹی بڑی پارٹی کے لیڈر پر قاتلانہ حملہ کرایا گیا، عمران قاتلانہ حملہ کیس کی جے آئی ٹی کے کنوینئرغلام ڈوگر ہیں، گوجرانوالہ گئے تو پتا چلا وہاں سے جے آئی ٹی کا ریکارڈ غائب ہے، پرانی جے آئی ٹی کو کسی کا باپ بھی ختم نہیں کر سکتا، وفاقی حکومت نے جے آئی ٹی بنا کر غلط کام کیا۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ حملے میں نمبر ون شہباز شریف، نمبر ٹو رانا ثنا اللہ اور ڈرٹی ہیری ملوث ہے، آج عالمی دنیا پاکستان کا مذاق اڑا رہی ہے، پاکستان کو بنانا ری پبلک کہہ رہی ہے، ان کا اصل مسئلہ یہ الیکشن سے ڈرے ہوئے ہیں، جتنی مرضی تاخیر کر لیں جیتنا عمران خان نے ہی ہے، ان کو ہمیں جیل میں ڈالنے کا بڑا شوق ہے، جیل بھرو تحریک میں ان کا شوق پورا کر دیں گے۔