اسلام آباد: (دنیا نیوز) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے شیخ رشید کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
5 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے جاری کیا، پولیس کے مطابق شیخ رشید نے کہا کہ آصف زرداری کی عمران خان کو قتل کرنے کی سازش کے ثبوت ہیں، شیخ رشید کا فوٹوگرامیٹرک ٹیسٹ لاہور سے کرانا ہے، شیخ رشید کا وائس میچنگ ٹیسٹ ایف آئی اے سے کرانا ہے۔
پراسیکیوٹر کے مطابق شیخ رشید نے دو سیاسی جماعتوں کے درمیان نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی، شیخ رشید کے مطابق انہوں نے صرف عمران خان کے بیان کی حمایت کی، شیخ رشید کے مطابق ان سے مقدمہ کے ذریعے سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے، شیخ رشید کے وکیل کے مطابق پولیس نے نوٹس کے حوالے سے ہائیکورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کی۔
شیخ رشید کے وکلاء نے ہائیکورٹ کا تصدیق شدہ آرڈر عدالت کو مہیا نہیں کیا، شیخ رشید نے ہائیکورٹ میں مقدمہ کی عدم موجودگی میں پولیس کے نوٹس ملنے پر درخواست دائر کی، شیخ رشید کے خلاف اب مقدمہ درج ہو چکا، پولیس شیخ رشید کو گرفتار کر سکتی ہے۔
مقدمہ انٹرویو پر مبنی ہے، پولیس نے فرانزک کی استدعا کی، شیخ رشید کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جاتا ہے، 4 فروری کو عدالت پیش کیا جائے، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شیخ رشید کی جانب سے پولیس کے خلاف فیصلہ دینے کا اختیار اس عدالت کے پاس نہیں۔