لاہور: (دنیا نیوز) صوبائی دار الحکومت میں صوبائی ویمن پولیس کونسل کے تحت ہونے والی کانفرنس میں پنجاب پولیس میں فرائض سرانجام دینے والی آفیسرز و اہلکاروں کے مسائل کو اجاگر کیا گیا۔
کانفرنس میں بتایا گیا کہ ڈھائی لاکھ کی فورس میں صرف 6 ہزارخواتین اہلکار ہیں، وہ بھی ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی سمیت درجنوں مسائل کا شکار ہیں۔
کانفرنس میں جینڈر کرائم اور دیگر سنگین جرائم سے نبرد آزما خواتین کی استعداد کار بڑھانے سمیت مسائل کے حل پر زور دیا گیا، خواتین پولیس افسروں کا کہنا تھا کہ کانفرنس کا قیام اچھا قدم ہے، اس سے خواتین افسروں اور اہلکاروں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔
آئی جی پنجاب عامر ذوالفقار نے کہا کہ پنجاب پولیس میں خواتین اہلکاروں کی شدید قلت کو دور کیا جائے گا اور فورس میں صنف نازک کو مزید سہولیات دی جائینگی، آئندہ سال تک خواتین پولیس کی تعداد 20 ہزار کرنے کی کوشش کریں گے، مزید خواتین افسروں کو فیلڈ میں پوسٹنگ دیں گے۔
چیف سیکرٹری پنجاب عبداللہ سنبل کا کہنا تھا کہ خواتین کی پولیسنگ ایک مشکل کام ہے، خواتین پولیس افسران بہتر طریقے سے انویسٹی گیشن کر سکتی ہیں، کانفرنس میں پنجاب پولیس کو دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق کرنے کے لیے آئندہ سال تک خواتین اہلکاروں کی تعداد 20 ہزار تک کرنے سمیت ہر ممکن سہولت دینے کے لیے اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔