اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی کابینہ نے 35 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری متفقہ طور پر مسترد کر دی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران وزراتِ موسمیاتی تبدیلی کی طرف سے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ گلوبل وارمنگ گیسوں کے فضا میں اخراج میں ہمارا حصہ دنیا کا صرف 1 فیصد بنتا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق کابینہ میں جنگی بنیادوں پر رین ہاروسٹنگ کی منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ اسلام آباد میں اس منصوبے کو پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر اجراء کرنے کی تجویز زیرِ غور آئی ہے۔ متفقہ طور پر شیری رحمان کی سربراہی میں کابینہ کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دی گئی۔ کمیٹی میں متعلقہ وزارتوں کے وزراء بھی شامل ہوں گے۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی، پانی اور خوراک کا تحفظ تینوں ایک دوسرے سے منسلک چیلنجز ہیں، ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کو ان کے اثرات سے بچانے کیلیے اقدامات کی ضرورت ہے، حکومت کو موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے متوقع مسائل کا بخوبی ادراک ہے، اس مسئلہ کا حل حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
اجلاس کے دوران دِیت کی کم از کم حد 30 ہزار 630 گرام چاندی کے برابرمقرر کرنے کی منظوری دی گئی جبکہ وفاقی کابینہ نے 35 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری متفقہ طور پر مسترد کر دی۔
اجلاس کے دوران ہدایت دی گئی کہ ادویات کی قیمتوں میں وفاقی کابینہ کی منظوری کے بغیر کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا جائے گا۔
وفاقی کابینہ نے 10افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دیدی اور 22لوگوں کے نام ای سی ایل سے نکالنے کی منظوری دیدی۔