الیکشن کمیشن نے عمران خان اور شیریں مزاری کے الزامات مسترد کردیئے

Published On 14 July,2022 04:29 pm

اسلام آباد:(دنیا نیوز) الیکشن کمیشن کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کسی مسٹر ایکس، وائے اور زیڈ کو نہیں جانتے، چیف الیکشن کمشنر کو حمزہ شہباز اور مریم نواز سے چھپ کر ملنے کی کوئی ضرورت نہیں۔

سابق وزیراعظم عمران خان کے بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہم اپنا آئینی کردار بلا کسی خوف و خطر ادا کرتے رہیں گے، آپس کے جھگڑوں کو اپنے تک محدود رکھیں کیونکہ ہمارے لیے سب یکساں حیثیت رکھتے ہیں، سیاستدان خود چیف الیکشن کمشنر سے ملنے آتے ہیں، الزام لگانا بہت آسان ہے، لہٰذا کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائیں۔

اس حوالے سے ترجمان کی جانب سے مزید کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب ضمنی انتخابات کے لیے ڈی آر اوز، آر اوز، مانیٹرنگ ٹیمیں اور صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب کو چوکس رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، پر امن پولنگ کے لئے سکیورٹی اداروں کو اپنا موثر کردار ادا کرنے کو کہا گیا ہے، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر بلا خوف و امتیاز قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔

ترجمان نے واضح کیا ہے کہ اشتعال اور دباؤ میں آئے بغیر اپنا آئینی کردار ادا کرتے رہیں گے، پنجاب کے ضمنی انتخابات میں شفاف الیکشن کو یقینی بنائیں گے۔ 

آزادانہ و منصفانہ انتخاب چاہتے ہیں، ہمیں دیوار سے مت لگائیں: شیریں مزاری

پی ٹی آئی رہنما و سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر شریں مزاری نے کہا ہے ہمیں دیوارسےمت لگاؤ، آزادانہ ومنصفانہ انتخاب چاہتےہیں۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ عوام تحریک انصاف کیساتھ ہیں، ہم تبدیلی سرکار کی امریکی سازش کے کسی منصوبہ ساز کو ووٹ پر ڈاکہ نہیں ڈالنے دینگے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف بارہا چیف الیکشن کمشنر اور مسٹر ایکس اور مسٹروائی دھاندلی پلان ترک کرنے کا کہہ چکی، حمزہ اور مریم کو بھی دھاندلی کرنے سے باز رہنے کا کہا مگر ان کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی، اگر دھاندلی کی کوششیں دکھائی دیں تو چپ نہیں بیٹھیں گے۔

شیریں مزاری کا مزید کہنا تھا کہ کسی فرد یا ادارے کی جانب سے مداخلت کا شائبہ بھی ہوا تو بھرپور ردعمل دیں گے، لاہور اور ملتان میں جہاں ضرورت ہوئی پرامن احتجاج کا اپنا حق استعمال کریں گے، ملکی معیشت اس ہنگامہ و ہلچل کا بوجھ برداشت نہ کر پائے گی جس کا دروازہ اس دھاندلی سے کھلے گا۔