کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں موسلا دھار بارش کے بعد شہر کے اکثریتی علاقے ڈوب گئے۔ ملک کے سب سے بڑے شہر میں سڑکوں پر سندھ حکومت کی مشینری نہ ہونے کے برابر ہے جس کے سبب شہر میں نظام زندگی درہم برہم ہو گیا۔ وزیراعلی سندھ کے ایڈمنسٹریٹر کراچی کے ہمراہ مختلف سڑکوں کے دورے بھی شہریوں کو مشکلات سے نہ بچا سکے۔
روایت برقرار، بارش کے بعد کراچی ڈوب گیا۔ سندھ حکومت اور انتظامیہ نے عوام کو گھروں میں محصور کر دیا۔ اگر صرف تصویریں کھچوا کرمیڈیا کو جاری کرنے سے کراچی کے شہریوں کو ریلیف مل جاتا توکیا ہی بات ہوتی۔
مگر ایسا ہوتا نہیں بلکہ ہر بارش کے بعد کراچی کے شہری ایسے ہی رلتے ہیں جیسے سال 2022 کے مون سون سیزن میں رُل رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے کراچی والوں کی عید خراب کر دی۔ شہریوں کو دعوتیں منسوخ کرنا پڑیں۔ جو مجبوری میں نکلے وہ سڑکوں پر ایسا خوار ہوئے کہ زندگی بھر آج کا دن یاد رہے گا۔
کراچی میں بارش کے بعد ایسے تباہ کن مناظر ہیں کہ سال 2020 کی یاد تازہ ہو گئی۔ شہر سے سڑکیں غائب، اتنا پانی ہے کہ لہروں کی شکل اختیار کر گیا۔شارع فیصل ہو یا ڈیفنس کلفٹن صدر، شہر کے ہر علاقے میں بدترین صورت حال ہے۔