کراچی:(دنیا نیوز) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کے رہنما وسیم اختر نے سندھ میں بلدیاتی الیکشن کالعدم قرار دینے، بلدیاتی قوانین کے مسودے کو فوری ایکٹ کی شکل دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے 14 اضلاع میں دھاندلی کا بازار گرم رہا، جب بیلٹ پیپر اور بیلٹ باکس ہی اٹھا لیے گئے تو پھر الیکشن کیسا؟ طے شدہ معاہدے پر پیش رفت نہیں ہورہی، سندھ حکومت کے ساتھ معاملات آگے نہ بڑھے تو جو بہتر فیصلہ ہوگا وہی کریں گے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے وسیم اختر نے الیکشن کمیشن سے 3 اضلاع سکھر، نواب شاہ اور میرپورخاص میں ووٹنگ کا عمل معطل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت معاملے کا نوٹس لے۔
انہوں نے بلدیاتی قانون کے مسودے کو فوری ایکٹ بنانے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ پیپلزپارٹی سے معاہدے پرکوئی پیشرفت نہیں ہورہی، وزیراعظم کو بھی آگاہ کر دیا ہے، موجودہ حکومت ہماری وجہ سے قائم ہوئی، اگر یہی صورتحال رہی تو کوئی اور فیصلہ کرنے پر مجبور ہونگے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے کے بعض علاقوں میں ڈاکوؤں نے بیلٹ باکس اور بیلٹ پیپرز چھین لیے اور انتخابی عملے کو غائب کر دیا جب کہ کچھ بیلٹ پیپرز پر انتخابی نشان بھی نہیں چھاپے گئے، الیکشن کمیشن اپنی کارکردگی دیکھے، اندرون سندھ ڈاکو بیلٹ پیپرز اٹھا کر لے گئے، ٹرن آؤٹ کم رہا، فائرنگ واقعات کی وجہ سے ووٹر خوفزدہ رہا، اس طرح کا الیکشن پیپلز پارٹی حکومت پر سوالیہ نشان ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں انتخابی عمل پر سوال اٹھا رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر قانون نافذ کرنے والے ادارے حالات کو سنبھالنے میں ناکام ہیں تو فوج کو بلایا جائے۔
وسیم اختر نے کہا کہ یہاں افراتفری اور تشدد ہے، کیا انتخابات اسی طرح کرائے جاتے ہیں؟ انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ ایسی صورتحال میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات نہیں ہو سکتے۔