کراچی: (دنیانیوز) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ عمران خان کو اپنی نااہلی اور ناتجربہ کاری نظر نہیں آتی، عمران خان کو اپنی نااہلی اور ناتجربہ کاری نظر نہیں آتی۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوری آباد پاور پلانٹ ریفرنس میں 22 پیشیاں ہو چکی ہیں اور ایک پیشی پر 17 لاکھ روپے خرچ ہوتے ہیں۔ وکلا کی فیس سمیت پیشیوں پر کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں۔ جن لوگوں کا نقصان ہو رہا ہے اس کا احتساب ضرور ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے مجھ پر کرپشن کا جھوٹا مقدمہ بنایا اور سابق حکومت نے سیاسی مخالفین کے خلاف بے بنیاد مقدمات بنائے لیکن کسی سرکاری افسر پر کوئی الزام نہیں، یہ پلانٹ سستی بجلی دے رہا ہے جس سے کے الیکٹرک بجلی لیتی ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ عدالت، وکلا اور ہم سب کا وقت ضائع کیا جا رہا ہے لیکن اگر یہی پیسے کہیں اور جگہ خرچ ہوتے تو کیا کچھ ہوسکتا تھا، صدر اگر اپنی ذمہ داری سے شناسا ہوں گے تو بہت اچھا ہو گا اور بہت اچھا ہو گا اگر عارف علوی صدر مملکت بن کے دکھائیں وہ کسی ایک شخص کی مرضی پر نہ چلیں۔
انہوں نے کہا کہ سینئر ججز نے کئی بار فیصلے دیئے ہیں کہ یہ ہمارا کام نہیں ہے جبکہ عمران خان کے دور میں جو کچھ میرے ذہن میں تھا انہیں بتاتا رہا لیکن ان کو خود پتہ نہیں کیونکہ انہیں اپنی نااہلی، ناتجربہ کاری نظر نہیں آتی۔ عمران خان نے ساڑھے 3 سال حکومت کی اور چلے گئے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ عمران خان کو بتایا کہ سندھ کے ساتھ بہت ناانصافی کر رہے ہیں اور قومی احتساب بیورو (نیب) قانون میں ترمیم ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق ہیں۔ پارلیمنٹ نے اپنا کام کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت رات کے اندھیرے میں آرڈیننس دیتے تھے اور پچھلی حکومت کے سارے دعوے غلط تھے، ایک شخص کی کم عقلی اور نااہلی پر سارے پیچھے چل رہے ہیں اور ایک شخص 5 بار پارٹیاں تبدیل کر چکا، دیکھتے ہیں کب تک چلتے ہیں، گزشتہ روز وزیر خزانہ پریس کانفرنس خوشی سے نہیں کر رہے تھے۔