لاہور: (ویب ڈیسک) 9 ہزار 502 ارب روپے کے بجٹ میں ملکی دفاع کے لیے 1523 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
سپیکر راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بجٹ پیش کیا۔اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف سمیت دیگر ارکان نے بھی شرکت کی جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے حسب معمول ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا گیا اور اپوزیشن کی نشستیں خالی رہیں۔
آئندہ مالی سال بجٹ میں دفاع کے لیے 1523 ارب روپے رکھنے کی تجویزہے، دفاعی بجٹ میں بری فوج کے لیے 724 ارب روپے سے زائد تجویز ہے، گزشتہ سال اس مد میں 730 ارب روپےسے زائد رکھے گئے تھے۔
دفاعی بجٹ میں پاک فضائیہ کے لیے 323 ارب 71 کروڑ روپے سےتجویز ہے، گزشتہ سال اس مد میں 302 ارب 91 کروڑ روپے مختص کئے گئے تھے، پاک بحریہ کا حصہ 165 ارب روپے سےزائد رکھنے کی تجویز ہے جبکہ گزشتہ سال اس مد میں 158 ارب روپے سے زائد مختص کئے گئے تھے۔
وزیرخزانہ کے مطابق مالی سال 23-2022 میں وفاقی حکومت کے کل اخراجات کا تخمینہ 9 ہزار 502 ارب روپے ہے جن میں سے 3950 ارب روپے ڈیٹ سروسنگ پر خرچ ہوں گے۔ اگلے سال PSDP کے لیے 800 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے، ملکی دفاع کے لیے 1523 ارب روپے، سول انتظامیہ کے اخراجات کے لیے 550 ارب روپے ہوں گے۔پنشن کی مد میں 530 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ عوام کی سہولت کے لیے ٹارگیٹڈ سبسڈیز 699 ارب روپے رکھی گئی ہے۔ قرضوں کی ادائیگی کی مد میں 3144 ارب روپے خرچ ہوں گے۔ سبسڈیز کی مد میں 1515 ارب روپے خرچ ہوئے۔