اسلام آباد : (دنیا نیوز) وفاقی کابینہ نے ہفتے کی چھٹی بحال کرنے کی منظوری دے دی، سرکاری افسران کیلئے 40 فیصد فیول کٹوتی کی بھی منظوری دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں توانائی کی بچت کا پلان پیش کیا گیا، اجلاس میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور خاتمے سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے ہفتے کی چھٹی بحال کردی ہے، وفاقی کابینہ اراکین اور سرکاری افسران کیلئے 40 فیصد فیول کٹوتی کی بھی منظوری دے دی گئی ہے، تاہم مارکیٹوں کو جلد بند کرنے کے حوالے سے فیصلہ نہیں ہوسکا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں توانائی بحران اور لوڈ شیڈنگ سے بچنے کے لیے وزارت توانائی کی جانب سے بجلی بچت کا 8 نکاتی فارمولا پیش کیا گیا، بجلی بچت سےمتعلق تجاویز وزیراعظم ورکنگ گروپ نےتیارکیں۔
پلان میں تجویز دی گئی ہے کہ بجلی کی بچت کے لیے ہفتے میں 5 دن کام کیا جائے، ہفتے کی چھٹی کی فوری طورپر بحالی ناگز یر قرار دی گئی ہے۔
وزارت توانائی کے پلان کے مطابق سرکاری ملازمین ہفتے میں ایک دن گھرسے کام کریں، نجی شعبہ بھی ایک دن گھرسے کام کرنے کو ترجیح دے، بجلی بچت پلان کے مطابق سرکاری تیل کے کوٹے میں کمی کرنے کی تجویز بھی پلان میں شامل کی گئی۔
پلان میں گلیوں، شاہراہوں پرلگی لائٹس جزوی طور پر آن رکھنے کی تجویز دی گئی ہے،مارکیٹس، شادی ہالز رات 10 بجے بند کیے جائیں، جبکہ وزارت توانائی کی جانب سے توانائی کی بچت کیلئے بھرپورا ٓگاہی مہم چلانے پر بھی زور دیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ اجلاس میں توانائی بحران اور لوڈ شیڈنگ کم کرنے کے طریقوں اور ذرائع پر بریفنگ دی گئی۔
انہوں نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے ایندھن کے زیادہ معاہدے نہیں کیے تھے ہم ان مسائل کو فوری طور پر حل کر رہے ہیں، ن لیگ نے جومنصوبے شروع کیے تھے پی ٹی آئی انہیں نہ چلا سکی۔
ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے 4 سال میں بھی ن لیگ کے منصوبوں کو آن لائن نہ کیاجاسکا، ایل این جی پلانٹ 61.6 فیصد کارکردگی کے ساتھ دنیا کا سب سے کارآمد منصوبہ ہے، ن لیگی حکومت کے دوران 2018 میں وہاں پہلی ٹربائن آچکی تھی، ابھی تک آن لائن نہیں کی گئی۔