لاہور: (ویب ڈیسک) ایک تازہ ترین سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستانیوں کی اکثریت ملک کے اندر اسی سال عام انتخابات چاہتی ہے اور وہ پٹرول کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے سے متعلق مسلم لیگ نواز کی قیادت والی حکومت کے دلائل سے مطمئن نہیں ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے بھی اس سروے کے نتائج کو ٹویٹ کی شکل میں پوسٹ کیا ۔
IPSOS Survey:
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) June 3, 2022
6 in10 Pakistanis rejected the arguments made by PMLn government to justify fuel price s increase,
about same number of people fear that their hardships would get even worse
Two third are in favor of mid-term elections to be held within this year.
اپسوس (IPSOS) کی طرف سے کیے گئے سروے میں جب لوگوں کے سامنے اتحادی حکومت کی یہ دلیل رکھی گئی کہ اس وقت پٹرول و ڈیزل کی قیمت کا بڑھانا ناگزیر مجبوری ہے اور ملک کے لیے مجموعی طور پر اچھا ہو گا تو اس پر صرف 19 فیصد نے اتفاق کیا جبکہ 62 فیصد نے اس بیان سے اتفاق نہیں کیا۔ مطلب دس میں سے چھ افراد پٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے مطمئن نہیں ہیں۔
جب ان کے سامنے بیان رکھا گیا کہ اس وقت پٹرول اور ڈیزل کی قیمت بڑھانا عوام کی مشکلات میں اضافہ کرے گا تو 59 فیصد نے اس بیان سے اتفاق کیا جبکہ 17 فیصد نے اس کی مخالفت کی۔
اسی سروے میں پاکستان کے اندر سیاسی صورتحال کے پس منظر میں نئے انتخابات کے انعقاد سے متعلق بھی شہریوں کی رائے لی گئی۔ سروے میں شامل ہونے والے دو تہائی افراد نے اس سال 2022 کے اندر اندر نئے انتخابات کے حق میں رائے دی۔
شہریوں سے سوال کیا گیاکہ آیا ان کے خیال میں موجودہ حکومت کو مدت پوری کرنی چاہیے یا مڈ ٹرم الیکشن کا اعلان کرنا چاہیے۔ اس سوال کے جواب میں 64 فیصد یعنی تقریباً دو تہائی افراد نے کہا مڈ ٹرم انتخابات کا اعلان کردینا چاہیے اور اسی سال ان انتخابات کا انعقاد بھی ہونا چاہیے۔ تاہم، سروے میں شامل ہونے والے 36 فیصد افراد کا یہ کہنا تھا کہ حکومت کو اپنی مدت پوری کرنی چاہیے اور انتخابات کا انعقاد آئندہ سال ہونا چاہیے۔