پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی جانے کا کوئی ارادہ نہیں: فواد چودھری

Published On 31 May,2022 07:37 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چودھری نے کہا ہے کہ لانگ مارچ سے متعلق بدھ کو سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے، ہمارا قومی اسمبلی میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، سپیکر قومی اسمبلی کے پاس ہمارے ارکان کے استعفوں کی تصدیق کا اختیار نہیں۔ جس معاشرے میں کمزور اور طاقتور میں اتنا فرق ہو آگے کیسے جائے گا۔

اسلام آباد میں حماد اظہر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چودھری نے رانا ثناء اللہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران فاروق کے قتل کے بعد بانی متحدہ بھی اسی طرح رو پیٹ رہے تھے، آپ نے نہتے لوگوں پر تشدد کیا اور خواتین کی بے حرمتی کی، پی پی نے لانگ مارچ کیا تو عمران خان نے چیئرمین سی ڈی اے کو کہا کہ ان کو سہولت دیں، اس حکومت کی بدمعاشی اور تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہر جگہ بات کر رہے ہیں، دھمکی آمیز سائفر کی تحقیقات ہونی چاہییں، سپریم کورٹ اس پر کمیشن کیوں نہیں بنا رہی، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو صدر مملکت عارف علوی خط لکھ رہے ہیں۔ سپریم کورٹ میں پٹیشن دینے جا رہے ہیں، سپریم کورٹ فیصلہ دیں کہ پرامن احتجاج ہمارا حق ہے یا نہیں۔

فواد چودھری نے کہا کہ لگتا ہے حکومت تماش بینوں کے حوالے کردی گئی، حکومت کا پیسہ تماش بین عیاشیوں پر لٹا رہے ہیں، وزیر اعظم شہباز شریف اپنے چھٹے غیر ملکی دورے پر روانہ ہوگئے ہیں، یہ عوام کا پیسہ ایسے خرچ کر رہے ہیں جیسے باپ کا مال ہے، شہباز شریف نے آتے ہی 5 گھروں کو کیمپ آفس ڈکلیئر کردیا، آتے ہی انہوں نے سوئمنگ پول اور ٹینس کورٹ کروڑوں روپے سے اپ گریڈ کرا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کے 40 روزہ اقتدار میں دوروں پر کروڑوں خرچ ہوئے، بلاول بھٹو بھی دوروں پر ہیں، قادر پٹیل جنیوا بیٹھے ہیں، ایسا لگتا ہے ڈبلیو ایچ او بھی قادر پٹیل کے مشورے سے چل رہا ہے، مصدق ملک پٹرولیم کے چھوٹے وزیر ہیں، مصدق ملک کہتے ہیں زہر کھانے کو پیسے نہیں مگر دوروں پر خرچ کر رہے ہیں، 4 سال پرائم منسٹر ہاوس میں رہیں ہمیں نہیں پتہ سوئمنگ پول کہاں تھا۔


سابق وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہمارا قومی اسمبلی میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، جس معاشرے میں کمزور اور طاقتور میں اتنا فرق ہو آگے کیسے جائے گا، آج الیکشن کمیشن پی ٹی آئی ممبران کو نوٹیفائی نہیں کر رہی، حمزہ شہباز پی ٹی آئی ممبران کی وجہ سے وزیر اعلیٰ بنے بیٹھے ہیں، اداروں کے اندر مخصوص لابیز حمزہ شہباز اور شہبازشریف کو سپورٹ کر رہی ہے، شفاف انتخابات کی راہ میں رکاوٹ موجودہ چیف الیکشن کمشنر ہیں۔