'ڈی جی آئی ایس پی آر واضح کریں کیا قومی سلامتی کمیٹی میں 197 ممبران کو غدار قرار دیا گیا؟'

Published On 04 April,2022 02:41 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) بلاول بھٹو نے دفتر خارجہ اور وزارت دفاع سے وضاحت طلب کرتے ہوئے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر واضح کریں کیا قومی سلامتی کمیٹی میں 197 ممبران کو غدار قرار دیا گیا؟۔

چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم اپنی بغاوت کو جواز دینے کیلئے بیرونی سازش کا واویلا کر رہے ہیں، دفتر خارجہ یا وزارت دفاع سازش کے حوالے سے سرکاری مراسلات کو سامنے لاسکتے ہیں ؟ سازش کو اپنی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ذریعے بے نقاب ہونا چاہیے، عمران خان کی انا پاکستان سے زیادہ اہم نہیں ہے۔

 قبل ازیں بلاول بھٹو نے متحدہ اپوزیشن رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کل قومی اسمبلی میں آئین کو توڑا گیا، تحریک عدم اعتماد وزیراعظم کو ہٹانے کا جمہوری طریقہ تھا، وزیراعظم کو اندازہ نہیں کہ ہوا کیا ہے، جمہوری عمل کو سبوتاژ کیا گیا، آئین کا دفاع ہر پاکستانی کی ذمہ داری ہے، کارکن جشن منا رہے ہیں کہ عمران خان کی حکومت ختم ہوگئی، ہمیں آئین کو توڑے جانے پر زیادہ تشویش ہے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہم نے عدم اعتماد کے ذریعے حکومت کا جینا حرام کیا، یہ اپنی حکومت ختم ہونے پر جشن منا رہے ہیں، ہم جمہوریت اور آئین کا تحفظ کرنیوالے ہیں، اپنی انا کی وجہ سے عمران نیازی نے یہ سب کیا، عدم اعتماد سے پہلے مستعفی ہو کر جمہوری عمل مکمل کیا جاسکتا تھا، عوام فیصلہ کریں عمران خان کی انا اہم یا آئین۔ بلاول بھٹو نے معاملے پر فل کورٹ بنچ تشکیل دینے کا مطالبہ کر دیا۔