اسلام آباد:(یاسر ملک سے) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ غیر متعلقہ خط کا سہارا لے کر عدم اعتماد مسترد کرنا گھٹیا حرکت، تحریک پر ووٹنگ ہونے تک اسمبلی تحلیل نہیں کی جاسکتی، جعلی حکمرانوں نے آئین کی دھجیاں اڑا دیں، عمران خان نے ڈکٹیٹرز کو بھی پیچھے چھوڑ دیا، مشاورت کا عمل جاری، اگلا لائحہ عمل طے کر لیں گے۔
جے یو آئی سربراہ نے موجودہ سیاسی صورتحال پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی میں تحریک جعلی وزیراعظم کیخلاف ایجنڈے پر تھی، ایک غیر متعلقہ خط کے سہارے عدم اعتماد کو مسترد کیا گیا، بھونڈی حرکت کر کے ملک کو سیاسی بحران کی طرف دھکیلا گیا ہے، تاریخ میں ایسی حماقت ذمہ دار منصب سے قوم نے نہیں دیکھی ہو گی، عمران خان ہارا نہیں ذلت سے بھاگا ہے، ایسا کام کوئی پاگل ہی کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بار بار قوم کو آگاہ کرتے رہے ہیں، ہم نے کہا تھا کہ یہ ناجائز راستے سے اقتدار میں آیا تھا اور یہ ناجائز راستے سے اقتدار سے بھاگا ہے، عدم اعتماد کی تحریک متاثر نہیں ہوئی، ڈپٹی اسپیکر نے اسد قیصر کا حوالہ دیکر رولنگ دی ہے، اسد قیصر کیخلاف تحریک عدم اعتماد آچکی تھی، اسد قیصر کا حوالہ دیکر رولنگ دینا غیر آئینی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد اپنی جگہ قائم ہے، اسمبلیاں توڑنا عمران خان کا حق نہیں رہا، اسمبلیاں توڑنے کی سفارش غیر آئینی ہے، صدر کا اسمبلیاں توڑنے کا فیصلہ بھی غیر آئینی ہے۔