جمہوری حقوق پر ڈاکا ڈالنے والوں کو اب جانا ہی پڑے گا: بلاول

Published On 02 March,2022 05:03 pm

گھوٹکی، رحیم یار خان: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک پر کٹھ پتلی حکومت مسلط ہے، الٹی گنتی شروع ہو چکی، جمہوری حقوق پر ڈاکا ڈالنے والوں کو اب جانا ہی پڑے گا۔

گھوٹکی میں مارچ کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے حقوق کبھی پلیٹ میں رکھ کر پیش نہیں ہوتے، لڑنا پڑتا ہے اور حقوق چھیننے پڑتے ہیں۔ حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد، محنت اور قربانیاں دینا پڑتی ہیں۔ جس وقت پیپلز پارٹی کی رہنما فریال تالپور اسلام آباد کے ایک ہسپتال میں تھیں، وہ گھوٹکی میں قومی اسمبلی کی نشست میں حصہ لے رہی تھیں، مشکل وقت میں گھوٹکی کے عوام نے ان کا ساتھ دیا اور پیپلز پارٹی نے یہ نشست جیتی۔ کچھ لوگ چاہتے تھے عمران خان یہ سیٹ جیتیں اور یہ ضمنی انتخابات میں کٹھ پتلی عمران خان کی پہلی شکست تھی۔

پی پی کا کہنا تھا کہ گھوٹکی کے عوام کو کبھی نہیں بھول سکتا جنہوں نے مشکل وقت میں پیپلز پارٹی کا ساتھ دیا۔ وہ ایک بار پھر ایسے وقت میں گھوٹکی آئے ہیں جب ہر شہری اس سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی عمران خان کی پالیسیوں سے پریشان ہے۔ عمران خان تبدیلی کے نام پر پاکستان پر تباہی لے کر آئے ہیں۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی غریب عوام کے حقوق کے لیے بنائی گئی ہے۔ قائداعظم نے مزدور، کاشتکار، طلباء، خواتین اور معاشرے کے ہر طبقے کو حقوق دیے۔ اس نے پاکستان کو ایٹمی صلاحیت دی۔ شہید بینظیر بھٹو نے دو آمروں جنرل ضیاء اور جنرل مشرف کا مقابلہ کیا۔ ان دہشت گردوں کی مخالفت کی جو پاکستان کو تباہ کرنا چاہتے تھے۔ یہ محنت کا نتیجہ تھا آج پاکستان میں جمہوریت ہے۔ حقوق محنت اور قربانیاں مانگتے ہیں۔

پی پی چئیر مین کا کہنا تھا کہ انہیں شہید قائد عوام اور شہید بینظیر بھٹو کے ادھورے مشن کو مکمل کرنا ہے۔ ہمیں آصف علی زرداری کی جدوجہد کو آگے بڑھانا ہے۔ جیالوں کے لانگ مارچ سے وہ کٹھ پتلی جو کہتا تھا مہنگائی عالمی رجحان ہے اور وہ عوام کو ریلیف نہیں دے سکتا وہ پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی پر مجبور ہے، چند روز قبل اس نے پیٹرول کی قیمت میں 12 روپے فی لیٹر اضافہ کیا تھا اور صرف ایک دن پہلے بجلی کے نرخوں میں 6 روپے اضافہ کیا تھا اور پھر اسے بالترتیب 10 اور 5 روپے تک کم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ کٹھ پتلی کا یہ نیا پاکستان مہنگا پاکستان ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں یہ پہلا حکمران ہے جو ٹیلی ویژن پر قوم کے سامنے رویا اور کہا کہ مجھ پر تنقید کی جاتی ہے، میڈیا ہمیشہ حکومت پر تنقید کرتا ہے لیکن یہ کٹھ پتلی حکمران ڈکٹیٹر بننا چاہتا ہے، ہم پیکا قانون کو نہیں مانتے۔ عمران کی الٹی گنتی شروع ہوگئی۔ ہم کٹھ پتلی کو ہٹانے کے لیے اسلام آباد آ رہے ہیں جس نے عوام کے بنیادی انسانی، سیاسی اور معاشی حقوق پر ڈاکہ ڈالا ہے۔ یہ کاشتکاروں کا پانی چوری کرتا ہے۔ کھاد اور یوریا کے کاشتکاروں کو لوٹتا ہے۔ دو وزراء نے گھوٹکی کے کاشتکاروں سے کھاد اور یوریا لوٹ لیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جیالے سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی عمران خان پر جمہوری حملہ کرنے اسلام آباد آرہے ہیں۔ منتخب ہونے والے نے عوام کا اعتماد کھو دیا ہے اور وقت آگیا ہے اس کے خلاف پارلیمنٹ میں عدم اعتماد پیش کیا جائے۔ عدم اعتماد سے یہ بے نقاب ہو جائے گا، اس منتخب چور کے ساتھ کون کھڑا ہے اور عوام کے ساتھ کون کھڑا ہے۔ ہم پنجاب میں داخل ہو رہے ہیں اور دم مست قلندر کا وقت آن پہنچا ہے۔

رحیم یار خان میں جلسے سے خطاب 

رحیم یار خان میں جلسہ سے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان مسلسل کہتا رہا کہ اگر پٹرول اور بجلی مہنگی ہوتی ہے تو وزیراعظم چور ہے مگر وقت نے ثابت کیا عمران خان خود بہت برا چور ہے۔ جھوٹا، ناجائز، نالائق، نااہل اور سلیکٹڈ وزیراعظم ہے۔ عوامی جنگ شروع ہو چکی ہے۔ ہمارے جیالوں کی ہمت دیکھیں، جیالے عوام کی سیاست اور عوام کی خدمت کے لئے اقتدار میں آتے ہیں۔  انہوں نے ظالموں کا مقابلہ کیا ہے اور فتح مند ہوئے ہیں۔ آج ہمارے ملک پر ایک سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی وزیراعظم مسلط کیا گیا تو مزاحمت کے لئے جیالوں کا کردار صف اول رہا ہے۔ میں نے انہیں سلیکٹڈ کہا تو دنیا میں ان کی پہچان سلیکٹڈ بن گئی۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ اب تو ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے بھی عمران خان کو تاریخ کا بہت بڑا چور کہا ہے۔ عمران خان چینی، آٹا، کھاد، پٹرول اور گیس چور ہے۔ سب سے بڑھ کر ووٹ چور ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان مسلسل جھوٹ بولتا رہا ہے کہ مہنگائی عالمی مسئلہ ہے اور وہ کچھ نہیں کر سکتا۔ تین بجٹ میں انہوں نے مہنگا بنا دیا مگر تین روز میں جیالوں کی جدوجہد سے پٹرول میں 10روپے کمی کی۔

انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں یہ نیا پاکستان نہیں مہنگا پاکستان ہے۔ پاکستان کے عوام عمران خان کو پہچان چکے ہیں۔ اب ان کا جھوٹ نہیں چلے گا صرف تیر چلے گا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آپ سے وعدہ کیا تھا کہ ایک کروڑ نوکریاں اور 50لاکھ گھر دیں گے۔ رحیم یار خان کے کتنے لوگوں کو روزگار ملا اور کتنے لوگوں کو گھر ملا تو جلسے میں موجود لوگوں نے پرجوش انداز میں جواب دیا کچھ نہیں ملا، عمران جھوٹا ہے، عمران جھوٹا ہے۔

بلاول نے مزید کہا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ 10روز میں جنوبی پنجاب بنا کر دے گا۔ صوبہ محاذ بنانے والوں نے وزارات کا سودا کیا ہے۔ یہ کبھی ایک شہر تو کبھی دوسرے شہر میں سیکریٹریٹ کا اعلان کرتے ہیں لیکن ہمیں صوبہ چاہیے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ جو پارٹی صوبے کو خیبرپختونخوا کا نام دے سکتی ہے صوبہ گلگت بلتستان بنا سکتی ہے تو وہ صوبہ وسیب بھی بنائے گی۔

انہوں نے کہا کہ آپ اپنے بزرگوں سے پوچھیں کہ قائد عوام اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا دور کیسا تھا۔ قائدعوام نے عوام کو پاسپورٹ کا حق دے کر پوری دنیا میں پاکستانیوں کے روزگار کا بندوبست کیا۔ شہید بی بی کے لئے نعرہ تھا کہ بینظیر آئے گی، روزگار لائے گی۔ صدر زرداری کے دور میں عوام کو جتنا روزگار دیا گیا کسی دور میں نہیں دیا گیا۔ اگر مزدوروں، کسانوں ، طلباءاور خواتین کو حق دیا تو پیپلزپارٹی نے دیا۔ شہید محترمہ کے دور میں کسان خوشحال تھے۔ ان کے وقت میں آلو کے کاشتکار پریشان ہوئے تو حکومت نے سارے آلو خرید لئے۔ بی بی شہید نے کہا تھا کہ میں اپنے کسانوں کو بھوکا نہیں دیکھ سکتی۔ جب ٹڈی دل کا حملہ ہوا تو ایران سے جہاز منگوائے۔ اس حکومت نے کسان کی زندگی عذاب بنا دی ہے۔ کھاد اور یوریا بلیک مارکیٹ سے خریدا جا رہا ہے۔

 بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم پارٹی کے بنیادی اصولوں پر سیاست کر رہے ہیں۔ میں دعوت دیتا ہوں پنجاب کے عوام عوامی مارچ کا حصہ بنیں۔ ہم کسی کو زباں بندی کی اجازت نہیں دیں گے۔ یہ کٹھ پتلی پیپلزپارٹی کا مقابلہ کرنے کی کوشش کرتی ہے مگر اس نے صرف عوام پر بوجھ ڈالا ہے۔ پیپلزپارٹی نے جمہوریت اور آئینی حقوق دئیے اور ملک کو ایٹمی طاقت بنایا، میزائل ٹیکنالوجی دی۔ پیپلزپارٹی نے ان کی طرح امیروں کو نہیں غریبوں کو اہمیت دی ہے۔ غریب خواتین کے لئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ایک مثال ہے۔

پی پی چیئر مین کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی کی کونسی کامیابی ہے؟ کیا پنجاب نے کوئی ترقی کی ہے؟ پنجاب کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ سندھ دل، جگر، گردے، کینسر، بون نیرو ٹرانسپلانٹ مفت ہوتے ہیں۔ ہم نہیں پوچھتے کہ کون کس صوبے سے آیا ہے۔ سندھ میں سب سے زیادہ اور کم خرچے پر درخت لگائے گئے ہیں۔ کٹھ پتلی نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام احساس کارڈ رکھ دیا ہے مگر خواتین کو علم ہے کہ انہیں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے ملتے ہیں۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ زرداری نے ایران پاکستان پائپ لائن اور چین کی مدد سے راہداری بنائی۔ امریکا نے کیری لوگر بل کے ذریعے اربوں ڈالر دئیے۔ جب یہ کٹھ پتلی کہیں جاتا ہے تو سب کو پتہ ہے ان کی کوئی عزت نہیں ہے۔ یہ سلیکٹڈ ہے۔ آپ ایک بار پھر پاکستان پیپلزپارٹی کا ساتھ دیں۔ شہید بھٹو اور شہید بی بی کے نامکمل وعدے پورے کریں گے۔ سب سے پہلے اس کٹھ پتلی کو بھگائیں گے۔ ہم غیرجمہوری ہتھیار اور اسی غیرضروری کو گھر بھیجنے کے لئے جمہوری انداز میں عدم اعتماد لائیں گے اور اس کٹھ پتلی کو بھگائیں گے۔