اسلام آباد:(دنیا نیوز)وزیر اعظم کی زیر صدارت قومی ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کے اجلاس کے دوران بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پاکستان میں پولیو وائرس افغان مہاجرین کے ذریعے داخل ہوتا ہے۔
قومی ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر اعظم نے انسداد پولیو کے موثر اقدامات پر صوبائی صحت کے محکموں اور ضلعی انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کیا جبکہ انسداد پولیو کے لیے دو سالہ نیشنل ایمرجنسی ایکشن پلان 23-2022 کی بھی منظوری دی گئی۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے بین القوامی شراکت داروں کا مالی اور تکنیکی امداد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ موسم سرما میں پولیو کے پھیلاؤ کی شرح کم ہوتی ہے، بچوں کی ایمیونائزیشن کے لیے موسم سرما موزوں ترین وقت ہوتا ہے، ہم سب نے مل کر پولیو وائرس کا خاتمہ کرنا ہے جبکہ عالمی برادری کو پولیو کے خاتمے میں افغانستان کی بھی مدد کرنی چاہیئے اوربچوں کے دیگر ایمیونائزیشن پروگرامز کو بھی انسداد پولیو مہم کے ساتھ چلایا جائے۔
اجلاس میں وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی کہ اگلے پانچ سالوں کے لیے 798.6 ملین ڈالر کا پی سی آئی منظوری کے لیے تیار ہے، عالمی اداروں اور حکومت پاکستان کی مالی معاونت شامل ہوگی،سال 2020 میں پولیو کے 84 کیس رپورٹ ہوئے،گزشتہ 10 ماہ میں کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، پاکستان کی انسداد پولیو کے حوالے سے بڑی کامیابی ہے جبکہ پاکستان میں پولیو وائرس افغان مہاجرین کے ذریعے داخل ہوتا ہے۔
اجلاس کو دی گئی بریفنگ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کوپولیو فری سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لئے 36 ماہ کا عرصہ بغیر کسی کیس کے رپورٹ ہوئے گزارنا ہوگا۔
انجنئیر ان چیف پاکستان آرمی نے اجلاس کو پولیو ٹیموں کو فراہم سکیورٹی کے حوالے سے آگاہ کیا، عالمی اداروں کے نمائندوں نے انسداد پولیو مہم کی موثر قیادت پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا جبکہ عالمی اداروں کے نمائندوں نے حکومت پاکستان کے انسداد پولیو اقدامات پر مکمل اعتماد کا بھی اظہار کیا۔