اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن نے وفاقی وزیر اعظم سواتی کے خلاف شوکاز نوٹس کی سماعت 16 نومبر تک ملتوی کر دی۔
الیکشن کمیشن میں اعظم سواتی کے خلاف شوکاز نوٹس کی سماعت ہوئی۔ وفاقی وزیر ای سی پی کے سامنے پیش ہوئے۔ اعظم سواتی کے وکیل علی ظفر نے بتایا کہ ہمیں الیکشن کمیشن کا دوسرا نوٹس نہیں ملا، آج پتہ چلا کہ الیکشن کمیشن نے دو نوٹس جاری کیے ہیں۔ اس پر الیکشن کمیشن نے کہا کہ سینیٹر اعظم سواتی گزشتہ سماعت پر موجود تھے، ان کے علم میں ہے۔
وکیل اعظم سواتی نے کہا کہ گزارش ہے کہ نوٹس دے دیں تاکہ جواب دے سکوں۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ اگلی سماعت پر چارج فریم کرینگے۔ جس پر وکیل علی ظفر نے کہا کہ ابھی یہ فیصلہ نا دیں، اگلی سماعت صرف جواب کے لیے رکھیں، اگر آپ سماعت چارج فریم کے لیے رکھ لیں گے تو تاثر جائے گا کہ آپ فیصلہ کر بیٹھے ہیں، مجھے شوکاز نوٹس کا جواب دینے کے لیے وقت چاہیے۔
ممبر شاہ محمد جتوئی نے اعظم سواتی کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ بتائیں یہ قانون کہاں ہے کہ پہلے آپ جواب دینگے تو چارج فریم ہوگا۔ اس پر وکیل علی ظفر نے کہا کہ آپ میرے جواب پر دلائل سن کر فیصلہ کریں، میں آپ کے الیکشن کمیشن کے اچھے تاثر کی بات کر رہا ہوں۔ جس پر ممبر نثار جتوئی نے کہا کہ بتایا جائے کہ پہلے کیا تاثر جا چکا ہے۔ وکیل اعظم سواتی نے کہا کہ شوکاز کا جواب دیکھے بغیر کیسے فرد جرم عائد ہو سکتی ہے۔ الیکشن کمیشن نے اعظم سواتی نوٹس کیس کی سماعت 16 نومبر تک ملتوی کر دی۔
وفاقی وزیر اعظم سواتی نے الیکشن کمیشن آفس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم آدھے گھنٹے میں عدالت پیش ہوئے، یہ قانون و انصاف کی جیت ہے، ملک میں انتخابی اصلاحات لانا پارلیمنٹ اور وزراء کا بنیادی کام ہے، انتخابات میں دھاندلی کے نعروں سے جان چھڑوانے کیلئے انتخابی اصلاحات ہیں، آنیوالے وقت میں الیکشن کمیشن انتخابی اصلاحات کیلئے اہم کردار ادا کرے گا، الیکشن کمیشن کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں، آزاد اور خود مختار الیکشن کمیشن کے خواہاں ہیں۔