عمران خان پنڈورا پیپرز میں نام آنے پر مستعفی ہوں:احسن اقبال

Published On 03 October,2021 04:59 pm

نارووال:(دنیا نیوز)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے پنڈورا پیپرز میں نام آنے پر عمران خان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم پارلیمنٹ سے دوبارہ اعتماد کا ووٹ لیں ، نئے عالمی سکینڈل نے ایمانداروں کی شرافت سے پردہ اٹھا دیا۔

تفصیلات کے مطابق نارووال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنما اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ کرپشن کے خلاف مہم چلانے والا شخص آج بیرونی ممالک سے ملنے والے تحائف چھپا رہا ہے جبکہ عمران خان بیرونی ممالک سے ملنے والے تحائف کی تفصلات چھپا کر جرم کر رہے ہیں ۔


انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی حکومتی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ہے، آج پاکستان کے عام شہری کی زندگی کو جہنم بنا دیا گیا ہے جبکہ 25 سے 30 ہزار روپے تنخواہ لینے والا باعزت طریقے سے گھر کے اخراجات نہیں پورے کر سکتا ۔


رہنما (ن )لیگ کامزید کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں مزید مہنگائی میں اضافہ ہو گا ،عمران خان نے لیپ ٹاپ پر بڑے بڑے لوگوں کو سبز باغ دکھائے،حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کی معیشت سسک رہی ہے اور عمران خان توشہ خانہ کیس اور پنڈورا باکس میں نام آنے پر مستعفی ہوں۔


احسن اقبال نے کہا کہ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ عمران خان توشہ خانہ کیس اور پنڈورا باکس میں نام آنے پر مستعفی ہوں،وہ دوبارہ پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ لیں ،پارلیمنٹ کا اجلاس بار بار ٹوٹنا اس بات کا ثبوت ہے کہ عمران نیازی اعتماد کھو چکا ہے جبکہ حکمران الیکٹرانکس ووٹنگ میشن کا استعمال کرکے عوام کے ووٹ چرانا چاہتی ہے ۔

واضح رہے کہ دنیا میں ہلچل مچانے والے پانامہ پیپرز کی طرز پر ایک اور عالمی سکینڈل سامنے آنے والا ہے۔ آئی سی آئی جے آج رات گیارہ اعشاریہ 9ملین دستاویزات شائع کرے گی۔ ایک عالمی تحقیقات جو 2016ء کے پاناما پیپرزکوبھی پیچھے چھوڑدے گی، اس تحقیقات میں 117 ممالک کے 600 صحافیوں، 150میڈیا تنظیمیوں نے حصہ لیا۔

آئی سی آئی جے کے مطابق پنڈورا پیپرز کے نام سے پروجیکٹ میں 117 ممالک کی اہم شخصیات کی مالی تفصیلات شامل ہیں۔ پنڈورا پیپرز کی تحقیقات میں پاکستان کے بھی دو صحافی شامل ہیں، پنڈورا پیپرز میں کئی پاکستانی شخصیات کی مالی تفصیلات بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف پاناما لیکس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا تھا۔

ملکی تاریخ کے اس سب سے بڑے کیس کا حتمی فیصلہ اس وقت کے جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس اعجاز افضل خان، جسٹس شیخ عظمت سعید، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس گلزار احمد پر مشتمل سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے سنایا تھا۔