اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیر اعظم نے بجلی کے بلوں کی باقاعدگی سے ادائیگی کرنے والے صارفین کو لوڈ شیڈنگ کی دقت سے بچانے کے لئے توانائی ڈویژن کو ہدایت دی کہ وہ ایسے گرڈ اسٹیشنز میں جہاں وصولیوں کا تناسب کم ہے وہاں جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لائیں تاکہ باقاعدگی سے ادائیگی کرنے والے صارفین کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء محمد حماد اظہر، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، اسد عمر، شوکت فیاض ترین، ڈاکٹر فروغ نسیم، چوہدری فواد احمد، وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار، وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ، وزیر اعلی خیبر پختونخوامحمود خان، معاون خصوصی طابش گوہر، وزیر خزانہ خیبر پختونخوا تیمور سلیم جھگڑا، وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ، وزیر بین الصوبائی رابطہ بلوچستان عمر جمالی، چیرمین نیپرا توصیف فاروقی اور سینئیر وفاقی و صوبائی حکومتوں کے افسران شریک ہوئے۔
توانائی ڈویژن نے اجلاس کو بجلی کی پیداواری اضافے کی منصوبہ بندی کے حوالے سے بریفنگ دی۔ یہ منصوبہ بندی دس سال کے لیے کی جاتی ہے جس میں ہر سال طلب و رسد کے مطابق ان تخمینوں کا جائزہ لیا جاتا ہے اور ضروریات کے مطابق حکمت عملی میں ضروری تبدیلیاں کی جاتی ہیں۔ اس پلان کا مقصد توانائی کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے منصوبہ بندی کرنا اور صارفین کوسستی بجلی فراہم کرنا ہے۔
توانائی ڈویژن نے آگاہ کیا کہ تمام صوبوں اور آزاد جموں و کشمیر حکومت سے تفصیلی مشاورت کی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے بجلی کے بلوں کی باقاعدگی سے ادائیگی کرنے والے صارفین کو لوڈ شیڈنگ کی دقت سے بچانے کے لئے توانائی ڈویژن کو ہدایت دی کہ وہ ایسے گرڈ اسٹیشنز میں جہاں وصولیوں کا تناسب کم ہے وہاں جدید ٹیکنالوجی کو برؤے کار لائیں تاکہ باقاعدگی سے بلز ادا کرنے والے صارفین کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
عمران خان نے کہا کہ آئی جی سیپ کا بنیادی مقصد توانائی کے شعبے میں مستقبل کے لئے جامع لائحہ عمل مرتب کرنا ہے تاکہ ضرورت کے مطابق بجلی کی پیداوار کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ عوام کو کم قیمت پر بجلی فراہم کی جا سکے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کے حکومت بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے طریقہ کار میں اصلاحات لا رہی ہے تاکہ اس نظام کو موثر بنایا جا سکے۔
مشترکہ مفادات کونسل نے مجوزہ آئی جی سیپ تخمینوں کی منظوری دی۔ کونسل نے پن بجلی کو قابل تجدید توانائی کے اہداف میں شامل کرنے کے منظوری دی۔کونسل نے توانائی ڈویژن کو ہدایت کی کہ “وہیلنگ” پالیسی کو جلد حتمی شکل دی جائے تاکہ اس کا نفاذ یقینی بنایا جا سکے۔