راولپنڈی: (دنیا نیوز) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنانے کی کوششوں پر خاموش نہیں رہ سکتے۔ یہ سازشیں کرنے والے وہی ہیں جو علاقائی امن میں رکاوٹ ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کا دورہ کیا، سپہ سالار فورتھ پاکستان بٹالین کو پرچم عطا کرنے کی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاک فوج کے سپہ سالار کا کہنا ہے کہ آج کا دن ملٹری اکیڈمی جیسے عظیم ادارے کی تعمیر میں سنگ میل ہے۔ پاکستان ملٹری اکیڈمی کا شمار دنیا کے بہترین اداروں میں ہوتا ہے، وطن کے لیے خود کو وقف کرنے کا عہد، دشمنوں کے لیے خوف کی علامت ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشکلات کے باوجود پاکستان اقوام عالم میں مضبوط، ترقی کرتا ملک ہے، اگست کا مہینہ ہمیں آزادی کے لیے لازوال قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔ ہمارے محنتی جوان ہمارا فخر اور سرمایہ ہیں۔ تمام چیلنجز میں ایمان، اتحاد، تنظیم کے اصولوں مشعل راہ ہیں۔ دشمن قوتیں ہائبرڈ وار کے ذریعے ہمارے معاشرے اور ریاست کو کمزور کرنے کے درپے ہیں۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ دنیا کی کوئی طاقت متحد قوم کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچا سکتی، معاشی اور دیگر مشکلات کے باوجود پاکستان نے بھرپور مقابلہ کیا۔ قوم ہر چیلنج کے بعد مزید مضبوط بن کر ابھری۔ ہم نے دہشتگردی پر قابو پا کر وطن کی سرحدوں کا دفاع کیا۔
جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس اور ٹڈی دل کیخلاف محدود وسائل کے باوجود بہترین حکمت عملی دکھائی۔ پاکستان نے بحیثیت قوم نظم و ضبط، یگانگت کا مظاہرہ کیا، بحیثیت قوم نظم و ضبط، یگانگت پر دنیا پاکستان کی معترف ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں بدامنی کی بھاری قیمت ادا کی ہے، معاشی مشکلات کے باوجود پاکستان نے 4 دہائیوں کے دوران 30 لاکھ سے زیادہ افغانیوں کو پناہ دی۔ ایک آزاد اور پُرامن خطے کا تصور ہمارے ہمسائے میں انتہا پسندی کی سوچ کے ہاتھوں یرغمال ہے۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ توقع رکھتے ہیں کہ افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کیخلاف استعمال نہیں ہو گی، توقع رکھتے ہیں کہ طالبان خواتین اور انسانی حقوق کے عالمی برادری سے کیے گئے وعدے پورے کریں گے۔ افغانستان میں امن خطے، بالخصوص افغانستان کے لوگوں کیلئے اشد ضروری ہے۔ ہم افغانستان میں امن اور استحکام کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنانے کی کوششوں پر خاموش نہیں رہ سکتے۔ یہ سازشیں کرنے والے وہی ہیں جو علاقائی امن میں رکاوٹ ہیں۔ مسلسل عالمی برادری پر واضح کیا کہ وہ افغانستان کے پُرامن حل کیلئے کردار ادا کرے۔ افغانستان امن عمل میں پاکستان کی مخلصانہ کوششیں خطے کے پرامن قیام کیلئے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر سے متعلق بات کرتے ہوئے آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ کشمیر کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔ یقین دلاتا ہوں پاکستانیوں کے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ مقبوضہ وادی کے لوگ بدترین ریاستی دہشتگردی اور استحصال کا شکار ہیں۔ آزادی کے اس مہینے میں ہم اپنے کشمیری بھائیوں کو نہیں بھول سکتے۔
آرمی چیف نے کہا کہ مستقبل کی جنگ میں غیر روایتی اندازِ جنگ کا اہم کردار ہو گا، پاکستان آرمی ان تمام چیلنجز سے آگاہ ہے اور نبرد آزما ہونے کیلئے تیار ہے، ٹیکنالوجی اور مخصوص صلاحیتوں پر توجہ دے کر وطن کے دِفاع کو یقینی بنائیں گے، مضبوط افواج ہی دِفاع وطن کی ضمانت ہیں۔