پشاور: (دنیانیوز) پی ڈی ایم نے حکومت کے خلاف نئی حکمت عملی کے تحت سوات میں میدان لگا لیا۔ پارٹی پرچموں کی بہار، کارکنوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ فضل الرحمان، شہبازشریف اور دیگر کا خطاب شیڈول ہے۔
پی ڈی ایم نے ضلعی انتظامیہ کی اجازت نہ ملنے کے باوجود گراسی گراؤنڈ میں جلسے کی تیاریاں مکمل کرلیں۔ گراونڈ کے چاروں اطراف پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں کے جھنڈے اور بینرز لہرا دیئے گئے۔ ملک بھر میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد بڑھنے اور سکیورٹی کے حالات کے باعث مقامی انتظامیہ نے جلسے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ پی ڈی ایم قائدین کا کہنا تھا کہ جلسہ ہر صورت ہو گا۔ جلسے سے اپوزیشن رہنماوں مولانا فضل الرحمان، شہباز شریف، شاہد خاقان عباسی، محمود خان اچکزئی اور آفتاب شیرپاؤ سمیت دیگر قائدین کا خطاب متوقع ہے۔
وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری کا جلسے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ابو بچاؤ ڈرامے میں ناکامی کے بعد مسترد سیاسی ٹولہ سوات میں نیا ڈرامہ اسٹیج کرنے جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سیاسی ڈرامے کے تمام کردار پہلے ہی پٹ چکے ہیں ۔ ان سیاسی آوارہ گردوں کا نہ کوئی نظریہ ،نہ راستہ اور نہ ہی منزل ہے۔
فواد چودھری نے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ بھٹکی ہوئی روحوں کی طرح کبھی ایک ڈگر تو بھر دوسری ڈگر چلتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان پر تنقید کافی نہیں پروگرام بھی دیں۔
فواد چودھری کے بیان پر پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے ردعمل میں کہا کہ فواد چودھری سمیت بھٹکتی سیاسی روحیں سیاسی مخالفین کیخلاف گھٹیا بیان بازی پر مجبور ہیں۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ جو حکومت تین سال میں اپنا پروگرام نہیں دے سکی اُس کے کرائے کے ترجمان اپوزیشن سے پروگرام مانگ رہے ہیں۔ ہر دور میں سیاسی ابو بدلنے والے آج کے سیاسی ابو کو بچانے کے لئے جھوٹ بول رہے ہیں،ان کے سیاسی ابو کی ساکھ اتنی گر چکی ہے کہ دن رات کے جھوٹ سے بھی بات نہیں بن رہی۔ پی ڈی ایم کے خوف سے حکومت اور اس کے ترجمانوں کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں۔