ٹورنٹو: (دنیا نیوز) کینیڈا میں ٹرک ڈرائیور نے پاکستانی مسلم خاندان کو کچل دیا، حملے میں چار افراد جاں بحق اور ایک بچہ زخمی ہوگیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ باقاعدہ منصوبہ بندی سے مسلم فیملی کو ٹارگٹ کیا گیا۔
مغربی ممالک میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات، کینیڈا میں جنونی ٹرک ڈرائیور نے پاکستانی خاندان کو کچل دیا، حملے میں ایک ہی خاندان کے چار افراد جاں بحق اور ایک بچہ شدید زخمی ہوا۔
کینیڈین پولیس کا کہنا ہے کہ مسلمان خاندان کے چار افراد کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت گاڑی کے نیچے روند کر قتل کیا گیا۔ پولیس نے اسے نفرت پر مبنی جرم قرار دیا۔
کینیڈا کے جنوبی صوبے اونٹاریو کے شہر لندن میں مسلم فیملی پر حملہ کیا گیا۔ ڈرائیور نے ٹرک فٹ پاتھ پر چڑھا کر اس خاندان کو نشانہ بنایا۔ پولیس نے بیس سالہ حملہ آور کو گرفتار کر لیا۔
کینیڈا کی مسلم تنظیموں نے واقعے کو دہشت گردی قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ حکام کے مطابق مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات شامل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
I’m horrified by the news from London, Ontario. To the loved ones of those who were terrorized by yesterday’s act of hatred, we are here for you. We are also here for the child who remains in hospital - our hearts go out to you, and you will be in our thoughts as you recover.
— Justin Trudeau (@JustinTrudeau) June 7, 2021
To the Muslim community in London and to Muslims across the country, know that we stand with you. Islamophobia has no place in any of our communities. This hate is insidious and despicable - and it must stop.
— Justin Trudeau (@JustinTrudeau) June 7, 2021
کینیڈا کے وزیرا عظم جسٹن ٹروڈو نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں اسلاموفوبیا کے لیے کوئی جگہ نہیں، واقعے کے خلاف سوشل میڈیا پر بھی شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ لوگوں نے کہا ہے کہ انہیں نا بتایا جائے کہ کینیڈا میں اسلاموفوبیا کا وجود نہیں ہے۔