لندن: (دنیا نیوز) برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے برطانیہ میں کورونا کے حوالے سے پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کرنے کی مخالفت کر دی۔ انھوں نے اس سلسلے میں برطانوی فارن سیکرٹری کو خط بھی لکھا ہے۔
پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے برطانوی فارن سیکرٹری کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ سیاسی ہے، بھارت سمیت کئی ممالک میں کورونا کی شرح پاکستان سے زیادہ ہے، لیکن انھیں ریڈ لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا۔
یاد رہے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر برطانیہ نے پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کیا ہے۔ پاکستان میں موجود برطانوی شہری اور ریزیڈنسی ویزا کے حامل افراد ہی واپس برطانیہ جا سکیں گے، پاکستانیوں کو وزٹ ویزہ ایشو نہیں ہوگا۔
پاکستان میں برطانیہ کے ہائی کمشنر کرسچئن ٹرنر کا کہنا تھا کہ اس اقدام کے بعد صرف برطانیہ کے شہری اور ریزیڈنسی ویزہ ہولڈرز ہی برطانیہ جا سکیں گے، پاکستانیوں کے لیے وزٹ ویزے پر پابندی ہوگی، برطانیہ پہنچ کر ان شہریوں کو بھی ہوٹل میں قرنطینہ کے دس دن گزارنے ہونگے اور ہوٹل کے اخراجات بھی شہریوں کے ذمے ہونگے۔ برطانوی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان براہِ راست پروازیں جاری رہیں گی تاہم ان کے شیڈول میں تبدیلی کی جا سکتی ہے۔
ریڈ لسٹ میں آنے سے پاکستان میں موجود 40 ہزار سے زائد دہری شہریت کے حامل پاکستانی اور کشمیری متاثر ہوں گے، 35 ممالک پہلے ہی ریڈ لسٹ میں شامل تھے اور اب پاکستان کے ساتھ فلپائن، بنگلہ دیش اور کینیا بھی ریڈ لسٹ میں شامل ہوگئے ہیں، پابندی کا اطلاق 9 اپریل سے ہوگا۔