کراچی: (دنیا نیوز) کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے ضمنی انتخاب میں مداخلت کے الزام میں اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کو جیل بھیج دیا۔ عدالت 22 فروری کو درخواست ضمانت کی سماعت کرے گی۔
حلیم عادل شیخ کو انسداد دہشتگردی عدالت پیش کیا گیا، جہاں ان کے صاحب زادے، بھائی، وفاقی وزیر فیصل واوڈا، خرم شیرزمان، راجہ اظہر اور وکلا کی بڑی تعداد موجود تھی۔
عدالت میں سرکاری وکیل نے حلیم عادل شیخ اور دیگر ملزموں کے 3 مارچ تک جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی اور بتایا کہ ایک مزید ملزم گرفتار کر لیا گیا ہے اور گاڑی بھی برآمد کی گئی۔ عدالتی ریمانڈ کے بعد حلیم عادل شیخ کو جیل منتقل کر دیا گیا۔
حلیم عادل شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا میرے کمرے میں منصوبہ کے تحت سانپ چھوڑا گیا جس کو میں نے مار دیا۔
ادھر پی ٹی آئی رہنما خریم شیر زمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی اور مرادعلی شاہ سے ہمیں جان کا خطرہ ہے، ناشتے میں مراد علی شاہ نے کالا ناگ حلیم عادل شیخ کیلئے بھیجا تھا، حلیم عادل شیخ نے کالا ناگ مار دیا اور پولیس حکام کو بلا کر دکھایا، پہلے بھی مرتضیٰ بھٹو کو انہوں نے ایسے ہی قتل کیا تھا، حلیم عادل شیخ سے کچھ روز قبل منصوبہ بندی سے سیکیورٹی واپس لے گی گئی تھی۔
خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ صوبے کے وزیراعلیٰ کی کرپشن سامنے آئی ہے، جعلی پنشنرز کے اکاؤنٹس میں اربوں روپے ڈالے گئے، پیپلزپارٹی ہمارے ساتھ ذاتیات پر اتر آئی ہے، مراد علی شاہ اور زرداری لیگ چاہے کچھ بھی کرلے ہم ان کی کرپشن کیخلاف آواز اٹھاتے رہیں گے، کیوں تھر میں بچے بھوک سے مر رہے ہیں، کیوں لاڑکانہ میں بچے کتے کے کاٹنے مر رہے ہیں، ہم آواز اٹھاتے رہیں گے تم سانپ بھیجو، مگر مچھ بھیجو یا شیر بھیجو ہم آواز اٹھاتے رہیں گے۔