کراچی: (دنیا نیوز) اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ کی تجاوزات کیس میں ضمانت منظور کر لی گئی، عدالت نے انہیں 10 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے.
اس سے قبل ہوائی فائرنگ اور ہنگامہ آرائی سمیت 4 دیگر کیسز میں حلیم عادل شیخ کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا گیا تھا، انسداد دہشتگردی عدالت میں ڈپٹی اٹارنی جنرل وہاب بلوچ حلیم عادل شیخ کے وکیل کے طور پر پیش ہوئے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل وہاب بلوچ نے کہا کہ مقدمہ بدنیتی کی بنیاد پر بنایا گیا۔ جس پر عدالت نے کہا فی الحال 2 روزہ ریمانڈ دے رہے ہیں، تفتیش کے بعد صورتحال دیکھیں گے۔
یاد رہے ایم پی اے حلیم عادل شیخ اور ان کے ساتھیوں پر سرکار کی مدعیت میں چار مقدمات میمن گوٹھ تھانے میں درج کئے گئے ہیں۔ مقدمات دہشتگردی، کار سرکار میں مداخلت، ہوائی فائرنگ اور ہنگامہ آرائی کی دفعات کے تحت درج کیے گئے۔ مقدموں میں حلیم عادل شیخ اور ان کے گارڈز کو نامزد کیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن کے مطابق غلام حسین جوکھیو گوٹھ کے پولنگ سٹیشن میں پولیس کو جھگڑے کی اطلاع ملی، پولیس نے موقع پر پہنچ کر دیکھا کہ حلیم عادل شیخ کیساتھ 40 سے 50 لوگ ہنگامہ آرائی کر رہے تھے۔ حلیم عادل شیخ کی ہدایت پر فائرنگ کی گئی جس سے بھگدڑ مچی اور پولیس موبائل پر ڈنڈے مار کر گاڑی کو نقصان پہنچایا گیا۔ گرفتار ملزمان میں حلیم عادل سمیت سیکیورٹی گارڈز رمضان، غلام مصطفی، محمود شامل ہیں۔