اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزارت صحت کورونا ویکسین جلد از جلد ملک میں لانے کیلئے متحرک ہو گئی ہے۔ پاکستان میں یہ دوا متوقع طور پر پہلی سہ ماہی میں دستیاب ہوگی۔
وزارت صحت متوقع کورونا ویکسین بنانے والے ممالک سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ ویکسین کی دستیابی کے بعد پہلے مرحلے میں اسے ہیلتھ ورکرز اور بوڑھے شہریوں کو لگایا جائے گا۔ پاکستان نے ویکسین کی مفت اور رعایتی خریداری کے لیے بھی رابطے کئے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کورونا ویکسین کی خریداری کیلئے اگلے چند دنوں میں حتمی فیصلہ کر لیا جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ ہیلتھ ورکرز فرنٹ لائن سے مہلک وبا کا مقابلہ کر رہے ہیں اس لئے سب سے پہلے انہیں ویکسینیشن مہیا کی جائے گی، اس کے بعد 65 سال سے زائد عمر کے لوگوں اور پھر عام شہریوں کو دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ویکسین کی خریداری کیلئے ابتدائی طور پر 150 ملین ڈالر مختص کئے ہیں، ضرورت پڑنے پر مزید رقم کی بھی منظوری دی جائے گی۔ ویکسین کی خریداری کیلئے اس کی افادیت، سیفٹی، قیمت، سپلائی چین کی ریکوائرمنٹس اور دستیابی کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کیا جائے گا اور ایک سے زیادہ سورس پر انحصار کیا جائے گا۔
معاون خصوصی نے کہا کہ کورونا وائرس کی پہلی لہر کے بعد زیادہ تر طبی آلات پاکستان میں تیار ہو رہے ہیں اسلئے ہمارے پاس وافر مقدار میں موجود ہیں، ملک میں حفاظتی کٹ کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان یورپ کی طرز کا مکمل لاک ڈاؤن نہیں کر سکتا، ہمیں عوام کی صحت کے تحفظ کے ساتھ ساتھ معاشی سرگرمیوں کو بھی دیکھنا ہے تاکہ دیہاڑی دار اور مزدور طبقے پر مزید دباؤ نہ پڑے، تعلیمی اداروں کو بھی بند کر دیا گیا ہے اور آنے والے دنوں میں حکومتی فیصلوں کے اثرات نظر آنا شروع ہوں گے۔