کراچی: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ سندھ نے مسکن چورنگی دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ مراد علی شاہ نے زخمیوں کیلئے فوری طبی امداد کا بندوبست کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے جانی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے کی نوعیت کا تعین ہونا ابھی باقی، دہشت گردی یا گیس لیکج کا واقعہ ہوسکتا ہے، ریسکیو آپریشن کے بعد دھماکے کی نوعیت کا اندازہ ہوگا، کل دہشتگردی کا واقعہ ہوا، آج کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، کمشنر کراچی آپریشن کو مانیٹر کر رہے ہیں، ہلاکتوں کی تصدیق کی پوزیشن میں نہیں، 7 افراد زخمی ہیں۔
کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں مسکن چورنگی پر واقع اپارٹمنٹ میں دھماکے میں 5 افراد جاں بحق اور 23 زخمی ہو گئے، 7 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
دھماکا مسکن چورنگی کے قریب گلشن اقبال کے بلاک سیون میں واقع چار منزلہ اللہ نور اپارٹمنٹ کی پہلی منزل پر ہوا جو مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ دھماکے سے 2 فلیٹس کی بالکونیاں مکمل جبکہ ایک کی جزوی تباہ ہوگئی۔
دھماکا اس قدر زور دار تھا کہ اپارٹمنٹ سے ملحقہ متعدد فلیٹس کے شیشے ٹوٹ گئے۔ دھماکے سے عمارت کا متاثرہ حصہ ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا۔ ملبہ گرنے سے عمارت کے نیچے سے گزرنے والی گاڑیوں اور نچلے حصے میں واقع دو نجی بنکوں کو بھی خاصہ نقصان پہنچا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ دھماکا کس چیز کا تھا، رینجرز کی بھاری نفری نے پہنچ کر بلڈنگ کے اطراف کے راستے بند کر دیئے۔ ریسکیو ٹیموں نے ملبے سے زخمیوں کو نکال کر قریبی پٹیل ہسپتال منتقل کیا۔
18 زخمی پٹیل، 2 جناح اور 3 زخمیوں کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا، زخمیوں میں 2 خواتین بھی شامل ہیں۔ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق 7 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔