اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام استصواب رائے کے منتظر ہیں، وادی میں اقوام متحدہ کی قراردادوں اور فیصلوں کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، آنے والی نسلوں کو جنگ کے عفریت سے بچایا جائے۔
اقوام متحدہ کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر نیویارک میں یو این جنرل اسمبلی میں ہائی لیول میٹنگ کا انعقاد کیا گیا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اجلاس سے ورچوئل خطاب کیا۔ انہوں نے ادارے کیلئے پاکستان کی طرف سے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
شاہ محمود کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی ڈائمنڈ جوبلی ایک تاریخی موقع ہے، برتری کے غلط نظریات کی راکھ سے اقوام متحدہ کی امید نے جنم لیا، آج یو این کے بنیادی اصولوں کی طرف پلٹ کر دیکھنے کا دن ہے، یہ باوقار انداز میں خود احتسابی کا موقع بھی ہے، ضروری تقاضا ہے کہ آنے والی نسلوں کو جنگ کے عفریت سے بچایا جائے۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام استصواب رائے کے منتظر ہیں، کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ قراردادوں اور فیصلوں کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ کثیر الجہتی چیلنجز درپیش ہیں مگر انکا کثیرالجہتی حل نہیں ہے، کوئی عالمی حکومت نہیں چاہتا، گورننس کی بہتری کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔
چین کے صدر نے اجلاس سے ورچوئل خطاب میں انصاف، باہمی احترام اور برابری پر زور دیا۔ شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کو امن کا دامن تھامے رکھنے کی ضرورت ہے، اقوام متحدہ کے نظام کو مضبوط ہونا چاہیے۔
جرمن چانسلر اینگلا مرکل نے کہا کہ دنیا کو سرحدوں سے نکل کر سوچنا ہوگا، تمام ممالک سرحدوں سے نکل کر ایک دوسرے سے تعاون کریں۔