اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ انکوائری کا مقصد معاملات کی اصلاح کرنا ہے۔ ماضی میں ہمارے اداروں میں بے شمار کرپشن اور بے ضابطگیاں ہوئیں۔ بھرتیاں کرنے والے ذمہ دار کرداروں تک بھی پہنچ چکے ہیں۔
وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کا میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ کتنے دکھ کی بات ہے کہ اداروں میں اتنی کرپشن اور بے ضابطگیاں ماضی میں ہوئیں، پھر کہا جائے گا کہ پچھلے اداور پر بات کی جا رہی ہے۔ پی آئی اے میں 600 افراد کی ڈگریاں ٹھیک نہیں تھیں، چار پائلٹس کی ڈگریاں بھی جعلی نکلیں۔
غلام سرور خان کا کہنا تھا کہایسے تمام لوگوں کو شوکاز نوٹس جاری کیے جائیں گے۔ ایسے پائلٹ کسی بھی ایئرلائنز میں کام کر رہے ہیں ان ساروں کو گراؤنڈ کرنا ہے تاکہ وہ فلائی نہ کر سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے 1970ء میں اور اب کہاں ہے۔ خدا کو حاضر ناظر جان کر کہتا ہوں سیاست نہیں بلکہ بلا تفریق کارروائی ہوگی۔ اداروں کی تباہی کی وجہ سیاسی مداخلت تھی۔ ہم نے ایک بھی کوئی سیاسی بھرتی، ٹرانسفر یا مداخلت نہیں کی۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ یونینز کے لوگ ڈیوٹیاں لگاتے تھے کہ فلاں پائلٹ کینیڈا اور فلاں شکاگو جائے گا۔ سابق دور میں تو جہاز بھی چوری کر لیا گیا تھا۔ یہ معاملہ عدالت میں ہے، جو فیصلہ ہوگا اس پر عمل کریں گے۔