اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارت کی جنگ بندی کی خلاف ورزیاں مسلسل جاری ہیں۔
ان خیالات کا اظہار وزیرخارجہ نے سابقہ خارجہ سیکریٹریز کے مشاورتی اجلاس کے دوران صدارت کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں کورونا صورتحال اور اسکے معاشی مضمرات، مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں بھارتی جارحیت کے پیش نظر خطے میں امن وامان کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔
اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 80 لاکھ نہتے شہریوں کو کرفیوکے نام پربھارتی استبداد کا سامنا کرتے 10ماہ گزرچکے ہیں، کورونا وبا کے بعد مظلوم کشمیری دوہرا لاک ڈاؤن بھگت رہے ہیں، ڈومیسائل ایکٹ، آبادیاتی تناسب تبدیلی کا قدم بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغان امن عمل، علاقائی امن کی مجموعی صورتحال سمیت اہم خارجہ پالیسی امور پرمشاورت کورونا کے پاکستان جیسی معیشتوں پر اثرات انتہائی شدید نوعیت کے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترقی پذیر ممالک کیلئے وزیراعظم عمران خان کی قرض معافی کی تجویز کو پذیرائی مل رہی ہے۔
اجلاس کے دوران وفاقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت ایل او سی پر مسلسل معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ ہندوستان دانستہ طور پر خطے کا امن و امان تہہ و بالا کرنا چاہتا ہے۔ عالمی برادری کو ہندوستان کے اس جارحانہ رویے کا فوری نوٹس لینا چاہئے۔سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ اورصدرسیکورٹی کونسل کو بھارتی عزائم سے آگاہ کیاہے۔
دریں اثناء پاکستان کے حال ہی میں تعینات ہونیوالے خصوصی ایلچی برائے افغانستان ایمبیسڈر محمد صادق نے وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران افغان امن عمل سمیت خطے کے امن و استحکام کے حوالے سے تبادلہ خیال کیاگیا۔
اس دوران گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ افغانستان میں دیرپا امن واستحکام پورے خطے کی تعمیر و ترقی کیلئے ناگزیر ہے۔ پاکستان نےمشترکہ ذمہ داری کو نبھاتے ہوئےخلوص نیت کے ساتھ افغان امن عمل میں مصالحانہ کرداراداکیا جسے آج دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے۔ پاکستان خطےمیں امن و استحکام کیلئےاپناکرداربھرپوراندازمیں ادا کرتا رہے گا۔
وزیر خارجہ نے ایمبیسڈر محمد صادق کو خصوصی ایلچی برائے افغانستان تقرری پر مبارکباد اور خصوصی ہدایات دیتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ آپ جیسے وسیع تجربہ کے حامل سفارت کار کی اس اہم منصب پر تعیناتی سے پاک افغان تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں مدد ملے گی۔