طیارہ حادثے کی تحقیقاتی ٹیم کو رپورٹ تین ماہ میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے: غلام سرور

Last Updated On 27 May,2020 09:55 pm

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) ہوا بازی کے وزیر غلام سرور خان نے کہا ہے کہ طیارے کے حادثے میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کی میتیں ان کے ورثا کے حوالے کرنے کے سلسلے میں پی آئی اے اپنی ذمہ داری پوری کر رہی ہے۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ جاں بحق افراد کے ورثا کو فی کس دس لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کرنے کیلئے قومی فضائی کمپنی کے افسران سوگوار خاندانوں کے لواحقین سے رابطہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جاں بحق افراد کے رشتہ داروں اور دیگر افراد کو کراچی میں پی آئی اے کے ایئر پورٹ ہوٹل اور سرکاری ریسٹ ہائوس میں ٹہرایا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 36 رشتہ داراور چار خاندان پی آئی اے کے ہوٹل میں قیام پذیر ہیں جبکہ 7 خاندان ریسٹ ہائوس میںمقیم ہیں۔ غلام سرور خان نے کہا کہ حادثے میں ہونے والے مالی نقصان کا تخمینہ لگانے کیلئے سروے پہلے ہی شروع کیا جا چکا ہے اور اس کی تکمیل پر پیکج کااعلان کر دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے تحقیقاتی ٹیم کو اپنی رپورٹ تین ماہ میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے انہوں نے کہا کہ ایئربس کی ٹیم بھی رہنمائی فراہم کر رہی ہے اور وہ جہاز کے حادثے کے مقام پر کام کر رہی ہے۔

وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ غیر جانبدارانہ اور شفاف نتائج کے حصول کیلئے پی آئی اے شہری ہوا بازی کے محکمے یا کسی دوسرے فریق کو تحقیقاتی عمل میں شامل نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ وہ خود ساختہ ماہرین کی رائے کی بنیاد پر حادثے کی وجوہات کے متعلق اندازے لگانے اور خوف و ہراس پھیلانے سے اجتناب کریں اور معلومات تک محدود رہیں۔