پاکستان میں کورونا وائرس بے قابو، مریض بڑھنے لگے، تعداد 1716 ہوگئی

Last Updated On 30 March,2020 11:45 pm

لاہور: (دنیا نیوز) حکومتی اعدادوشمار کے مطابق صوبہ پنجاب کی صورتحال سب سے زیادہ کشیدہ ہے جہاں مریضوں کی تعداد 618 ہو چکی ہے۔ ملک بھر میں موذی مرض سے 21 افراد ہلاک ہو چکے جبکہ 11 کی حالت تشویشناک ہے۔

پاکستان میں کورونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 21 ہو گئی

معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 21 ہو گئی۔ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک بھر سے 99 نئے مریض رپورٹ ہوئے۔ اب تک 1650 کے ٹیسٹ مثبت آئے جن میں 773 کی حالت میں بہتری آ رہی ہے۔ 

صوبہ سندھ کے ہسپتالوں میں کورونا وائرس سے متاثرہ 535 مریض زیر علاج

مہلک وائرس نے ملک میں مزید سات جانیں لے لیں، پاکستان میں اموات کی تعداد اکیس جبکہ کیسز ایک ہزار 716 ہوگئے۔ پنجاب میں 618، سندھ 566، خیبر پختونخوا 195، بلوچستان 152، گلگت بلتستان 128، اسلام آباد 51 جبکہ آزاد کشمیر میں 6 افراد متاثر ہیں۔

گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 119 نئے کیس سامنے آئے جبکہ 7 اموات ہوئیں۔ اس موذی مرض سے صحتیاب ہو کر 32 مریض گھروں کو جا چکے ہیں۔ مشیر وزیراعلیٰ سندھ مرتضیٰ وہاب نے اپنے ٹویٹ میں بتایا ہے کہ مزید 4 مریضوں کو کورونا وائرس سے چھٹکارا مل چکا ہے، اس کے بعد صوبے بھر میں صحتیاب ہونے مریضوں کی تعداد 18 ہو چکی ہے۔

انہوں نے ایک اور اچھی خبر دیتے ہوئے بتایا کہ سکھر میں موجود 23 زائرین صحتیاب ہو چکے ہیں۔ ان زائرین کے پہلے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے تھے لیکن آج ان کے ٹیسٹ منفی آئے۔ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اس سے سماجی دوری کی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ گھروں پر رہنے سے خود اور دوسروں کو بھی محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

صوبہ پنجاب میں کورونا وائرس کے 618 کنفرم مریض

ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق صوبہ پنجاب میں کورونا وائرس سے اموات کی تعداد 6 ہو گئی ہے جبکہ 5 مریض صحت یاب ہو کر ڈسچارج ہوئے۔

ڈی جی خان سے 207 زائرین، ملتان سے 80 زائرین، رائے ونڈ کورنٹین میں 27، فیصل آباد کورنٹین میں 4، لاہور میں 126، گجرات 62، گوجرانوالہ 11، جہلم 28، راولپنڈی 40، ملتان 2، فیصل آباد 9، منڈی بہاءالدین 4، ناروال 1، رحیم یار خان 2، وہاڑی 2، سرگودھا 2، اٹک 1، بہاولنگر 1، میانوالی 3، ننکانہ صاحب 13، خوشاب 1، بہاولپور 1، ڈی جی خان 5، حافظ آباد 5 اور قصور میں ایک مریض میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

ترجمان کے مطابق تمام کنفرم مریض آئسولیشن وارڈز میں داخل ہیں۔ ان مریضوں کو مکمل طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہے۔ عوام سے گزارش ہے کہ حفاظتی تدابیر اختیار کرکے خود کو محفوظ بنائیں۔ گزشتہ 14 روز میں متاثرہ ممالک سے آنے یا کنفرم مریضوں سے ملنے والے افراد گھر میں آئسولیشن اختیار کریں۔ متاثرہ ممالک سے آئے افراد میں آئسولیشن کے دوران علامات ظاہر ہوں تو 1033 پر رابطہ کریں۔ محکمہ صحت کی ریپڈ رسپانس ٹیمیں مشتبہ مریض کو ہسپتال منتقل کرکے ٹیسٹ کروائیں گی۔

وزیراعلیٰ پنجاب کے زیر صدارت اجلاس، کورونا وائرس کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ

اجلاس میں مریضوں کے ٹیسٹ اور مثبت کیسز بارے بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں اشیائے خورونوش کی فراہمی بارے معاملات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ چیف سیکرٹری اعظم سلیمان کا بریفنگ میں کہنا تھا کہ تبلیغی اجتماع کے شرکا کو انہی اضلاع میں رکھا جانے کا حکم دیا ہے جہاں وہ موجود ہیں۔ تبلیغی اجتماع کے تمام ملکی اور غیر ملکی شرکا کی سکرینگ کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

انہوں نے بریفنگ میں بتایا کہ ہسپتالوں کیلئے پرسنل پروٹیکشن اکویپمنٹ بھیجوا دیا گیا ہے۔ ہسپتالوں میں 38500 سرجیکل، 5750 این 95 ماسک ، 14600گاؤن، 36500 دستانے اور 12900 عینکیں پہنچا دی گئی ہیں۔

وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب میں جماعت نہم اور دہم کے تمام مضامین کے آن لائن لیکچرز کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ لیکچرز کیبل ٹی وی پر بھی نشر کئے جائیں گئے۔

اس کے علاوہ ضرورت مندوں کی مدد کے لئے ضلعی سطح پر 36 کمیٹیاں تشکیل دیدی گئی ہیں۔ کمیٹی کسی علاقے یا ضلع میں غریب اور مستحق افراد کی نشاندہی کریگی۔ کمیٹی یہ فیصلہ بھی کریگی کہ امداد میں فوڈ ہیمپرز فراہم کئے جائیں یا مالی معاونت دی جائے؟ پنجاب کے تمام اضلاع کی مانیٹرنگ سخت کی جا رہی ہے۔

صوبہ پنجاب میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف کریک ڈاؤن جاری

گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں دفعہ 144کی خلاف ورزی پر 818 جبکہ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف 21 مقدمات درج کیے گئے۔ صوبے کے مختلف اضلاع میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر 1329 قانون شکنوں کو حراست میں لیا گیا۔ حراست میں لئے گئے افراد میں سے 209 کو وارننگ دے کر چھوڑا گیا۔ پرائس کنٹرول اور ذخیرہ اندوزی ایکٹ کی خلاف ورزی پر 21 مقدمات درج کیے گئے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 1282 چیک پوسٹیں لگائی گئیں اور 26401 افراد کو چیک کیا گیا۔ 17857 گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو چیک کیا گیا جبکہ 19473 شہریوں کو وارننگ دے کر چھوڑا گیا۔ 1547 شہریوں سے شورٹی بونڈز لئے گئے، 875 کو پولیس سٹیشن بھیجا گیا اور 382 ایف آئی آر درج کی گئیں۔

اس کے علاوہ 57 دکانوں اور 4 ریستورانوں کے خلاف کارروائی کی گئی جبکہ آگاہی مہم کے ساتھ ساتھ 8767 افراد کو امداد بھی مہیا کی گئی۔ لاک ڈاؤن کے آغاز سے اب تک مجموعی طور پر دفعہ 144کی خلاف ورزی کے 5663 مقدمات درج کئے گئے۔

صوبے بھر میں پرائس کنٹرول اور ذخیرہ اندوزی ایکٹ کی خلاف ورزی پر 153 مقدمات درج کئے گئے۔ آئی جی پنجاب شعیب دستگیر نے ریجنل اور ضلعی پولیس افسران کو قانون شکنوں کے خلاف کارروائی میں تیزی لانے کی ہدایت کی ہے۔

آئی جی پنجاب نے احکامات دیئے ہیں کہ پولیس کارروائیوں کے حوالے سے پراگریس رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر سنٹرل پولیس آفس بھجوائی جائے۔ پولیس ٹیمیں دیگر سرکاری اداروں کے ساتھ مل کر کورونا وائرس سے متعلقہ اقدامات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ فیلڈ ڈیوٹی پر تعینات افسران اور اہلکار کورونا وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد ہر صورت یقینی بنائیں۔

بیرون ممالک سے پاکستانیوں کی مرحلہ وار واپسی کیلئے مختلف پہلوؤں پر غور

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے زیر صدارت کورونا وبا سے نمٹنے کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں بیرون ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی مرحلہ وارواپسی کیلئے مختلف پہلوؤں پر غور کیا گیا۔

شاہ محمود قریشی کا اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ وزیراعظم کے زیر صدارت این سی سی اجلاس میں مسئلے پر مشاورت ہوئی۔ اجلاس میں انٹرنشینل فلائٹس پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس وقت بہت سے ممالک میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے فلائٹس آپریشن معطل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ الحمدللہ، کورونا وبا سے نمٹنے کیلئے ہماری استعداد کار بڑھ رہی ہے۔ اجلاس میں 4 اپریل کو بین الاقوامی فلائٹس کی ممکنہ بحالی کے بعد کے لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی۔ متفقہ تجاویز نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سکھر تبلیغی مرکز میں 442 افراد کی سکریننگ کا عمل جاری

سکھر تبلیغی مرکز میں 374 ملکی اور 68 غیر ملکی افراد موجود ہیں۔ تبلیغی مرکز کو عام لوگوں کے لئے مکمل بند کر دیا گیا ہے جبکہ مختلف علاقوں میں روانہ کئے گئے قافلوں کو بھی واپس بلا لیا ہے۔ ٹیسٹ رپورٹ آنے تک تمام افراد آئسولیشن میں رہیں گئے۔ حکومتی احکامات پر مرکز کے کچھ حصہ کو آئیسولیشن یونٹ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

رحیم یار خان: کرونا وائرس سے خاتون کی ہلاکت کے بعد علاقہ سیل

رحیم یار خان میں کرونا وائرس سے متاثرہ خاتون کی ہلاکت کے بعد گھر اور قریبی علاقے کو قرنطینہ جبکہ گھر کو سیل کر دیا گیا ہے۔ خاتون کے اہل خانہ اور خاتون کے ساتھ سعودی عرب سفر کرنے والے رشتہ داروں کی سکریننگ کا عمل جاری ہے۔

65 سالہ شمیم نامی بزرگ خاتون چند روز قبل عمرہ کی ادائیگی کے بعد پاکستان پہنچیں تھیں۔ طبعیت خراب ہونے پر انھیں شیخ زید ہسپتال داخل کیا گیا تھا۔

میو ہسپتال میں کرونا وائرس کا تصدیق شدہ 41 سالہ مریض جاں بحق

مریض میو ہسپتال کی نارتھ آئسولیشین وارڈ میں زیر علاج تھا۔ حالیہ ہلاکت کے بعد میو ہسپتال میں اب تک کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 3 ہو گئی ہے۔

مریض کو میو ہسپتال میں بہت سیریس حالت میں لایا گیا تھا۔ مریض کورونا وائرس کی علامات کے ساتھ فالج اور دماغی بیماریوں کا بھی شکار تھا۔

ریلوے سٹیشنوں پر بزنس کلاس بوگیوں کو قرنطینہ بنانے کا فیصلہ

لاہور سمیت ملک کے بڑے ریلوے سٹیشنوں پر بزنس کلاس بوگیوں کو قرنطینہ بنانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ پہلے مرحلے میں لاہور اور راولپنڈی ریلوے سٹیشن پر قرنطینہ بنانے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی ہدایت پر کیا گیا ہے۔ بزنس کلاس کوچز میں قرنطینہ کے حوالے سے تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی۔۔

ریلوے سٹیشن پر قرنطینہ کے لیے چار اے سی سلیپر، ایک میڈیکل وین اور ایک پاور وین مختص کر دی گئی ہیں۔ قرنطینہ کے لیے مختص بوگیوں کی فیومی گیشن کے بعد لاہور ریلوے سٹیشن رکھا جائے گا۔ لاہور ریلوے سٹیشن پلیٹ فارم نمبر 2 پر قرنطینہ کے لیے بوگیاں کھڑی کی جائیں گئیں۔

اسلام آباد میں تین بڑی عمارتیں قرنظینہ قرار، ڈاکٹر اور فوکل پرسنز تعینات

اسلام آباد میں کورونا وبا کے مشتبہ مریضوں کی تعداد بڑھنے کے خدشے کے پیش نظر انتظامیہ نے تین بڑی عمارتیں قرنظینہ قرار دے کر ڈاکٹر اور فوکل پرسنز تعینات کر دیئے ہیں۔

نوٹیفکیشن کے مطابق پہلا قرنظینہ پاک چائنہ فرینڈ شپ سینٹرمیں قائم کیا گیا جہاں ڈاکٹر سرتاج کو نگران مقرر کر دیا گیا ہے۔ دوسرا قرنظینہ حاجی کیمپ مقرر ہے جہاں کی نگرانی ڈاکٹر صابر ایوب کریں گے۔

آئی نائن سیکٹر میں او جی ڈی سی ایل بلڈنگ کو بھی قرنظینہ میں بدل دیا گیا ہے۔ اس قرنظینہ کی نگرانی ڈاکٹر ولید کریں گے جبکہ ڈائریکٹر ایکسائز بلال اعظم، اسٹنٹ کمشنر گوہر زمان، مہرین بلوچ فوکل پرسن مقرر کر دیئے گئے ہیں۔ صورتحال بگڑنے پر مزید قرنطینہ بنانے کے لیے دو نجی ہوٹلز کو بھی شامل کیا جا سکے گا۔

سپریم کورٹ: قیدیوں کی ضمانتوں پر رہائی سے متعلق ہائیکورٹس کے فیصلے معطل

سپریم کورٹ نے کورونا کے باعث ہائی کورٹس کی جانب سے قیدیوں کی ضمانتوں پر رہائی کے تمام فیصلے معطل کر دئیے ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دئیے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کس اختیار کے تحت قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا، ہائی کورٹس سو موٹو کا اختیار کیسے استعمال کر سکتی ہیں۔

اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے عدالت کو بتایا کہ قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے ہائی کورٹس مختلف فیصلے دے رہی ہیں، مدعی کے اعتراضات کوئی نہیں سن رہا، سپریم کورٹ کرونا وائرس کی وجہ سے قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے گائیڈ لائن طے کرے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہائیکورٹ نے دہشتگردی کے ملزمان کے علاوہ سب کو رہا کردیا، ایسی صورت میں شکایت کنندہ کے جذبات کیا ہوں گے۔ عدالت نے وفاق، ایڈووکیٹ جنرلز، آئی جی اسلام آباد، انتظامیہ صوبائی سیکرٹری داخلہ، آئی جیز جیل خانہ جات، اے این ا یف، پراسیکیوٹر جنرل نیب اور ایڈووکیٹ جنرل گلگت بلتستان کونوٹسزجاری کرتے ہوئے سماعت یکم اپریل تک ملتوی کردی ۔شیخ ضمیر حسین عدالتی معاون ہوں گے۔

کراچی میں کورونا وائرس سے 63 سالہ خاتون کا انتقال

محکمہ صحت نے تصدیق کی ہے کہ آج کراچی میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 3 ہو گئی ہے۔ متاثرہ خاتون 10 دن پہلے سعودی عرب سے آئیں تھیں۔ خاتون کو دمے کی بیماری اور سانس لینے میں تکلیف جیسے مسائل کا سامنا بھی۔ حالیہ ہلاکت کے بعد سندھ بھر میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 6 ہو گئی ہے۔

سعید غنی کورونا وائرس سے صحت یاب ہو گئے

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما اور صوبائی وزیر سعید غنی کورونا وائرس سے صحت یاب ہو گئے ہیں۔ ان کی آج ہونے والے ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آئی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ویڈیو پیغام میں سعید غنی نے کہا کہ الحمدللہ آج میرے کورونا وائرس کے ہونے والے ٹیسٹ کی رپورٹ نیگٹو آئی ہے۔

سعید غنی کا کہنا تھا الحمدللہ آج میرے کورونا وائرس کے ہونے والے ٹیسٹ کی رپورٹ نیگیٹو آئی ہے۔ میں آپ تمام خیر خواہوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے گزشتہ دس روز میں میرے لئے دعائیں کیں اور میری حوصلہ افزائی کی۔ انشاء اللہ میری کوشش ہوگی کہ آئندہ بھی اپنی ذمہ داریاں بہتر طور پر انجام دے سکوں۔

واضح رہے کہ کچھ دن قبل سعید غنی نے اپنا کورونا وائرس کا ٹیسٹ کروایا تھا جو کہ مثبت آیا تھا۔ اس کے بعد وہقرنطینہ میں چلے گئے تھے، تاہم اب اُن کا کورونا وائرس ٹیسٹ منفی آیا ہے۔