کرونا وائرس: گھبرائیں نہیں، حکومتی ہدایات پر عمل کریں: وزیراعظم عمران خان

Last Updated On 15 March,2020 10:07 am

لاہور: (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں کروناوائرس کی بڑھتی ہوئی تعداد کے بعد قوم سے جلد خطاب کروں گا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم نے لکھا کہ میں قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ کرونا وائرس سے متعلق معاملات کو خود دیکھ رہا ہوں اور جلد قوم سے خطاب کروں گا۔

عمران خان نے ٹویٹر پر مزید لکھا کہ میں عوام کو مشورہ دیتا ہوں کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور حکومت کی ہدایات پر عمل کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں صرف احتیاط کی ضرورت ہے، ہمیں گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں۔ ہم خطرات سے آگاہ ہیں، اپنے لوگوں کی صحت اور حفاظت کیلئے مناسب اقدامات کر رہے ہیں، ڈبلیو ایچ او نے ہماری کوششوں کو سراہا ۔ عالمی ادارے نے ہمارے اقدامات کو دنیا بھر میں بہترین قرار دیا۔  

دوسری طرف صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ کرونا وائرس سے متعلق قومی سطح پر آگاہی مہم شروع کرنے کی ضرورت ہے اور ان اقدامات پر سختی سے عملدرآمد کرانے کی ضرورت ہے۔

ٹویٹر پر صدر مملکت نے مزید لکھا کہ یہ کوئی سیاسی نہیں بلکہ قومی مسئلہ ہے، اس جنگ میں سوشل میڈیا جیسے ہتھیار اور موبائل ایس ایم ایس پیغامات کے ذریعے کردار ادا کر کے ہیرو بنا جا سکتا ہے۔ اس عمل کو جاری رکھیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز کرونا وائرس سے متعلق وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کی صدارت کی تھی جس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ ملک بھر کے تعلیمی ادارے 5 اپریل تک بند رہیں گے۔

وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی، اجلاس میں دفاع، خارجہ، داخلہ اور قانون کے وزرا بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان بھی موجود تھے، جبکہ آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی شریک ہوئے تھے۔

اجلاس کے بعد فیصلہ کیا گیا تھا کہ ملک بھر کے تعلیمی اداروں کو 5 اپریل تک بند کیا جائے گا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں کیا گیا۔ تمام مدارس بھی بندرہیں گے،تمام نجی اور سرکاری سکولز اور یونیورسٹیاں بھی بند رہیں گی۔

وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ 27 مارچ کو ملک میں صورتحال کا جائزہ لے کر تعلیمی ادارے کھولنے یا بند رکھنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

مزید برآں قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں مغربی بارڈر بھی دو ہفتوں کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ افغانستان اور ایران بارڈر کو سیل کرنے کا حکمنامہ جاری کر دیا گیا۔ دونوں بارڈر دو ہفتوں تک بند رہیں گے۔ وزارت داخلہ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

دوسری طرف کرونا وائرس وبا کی مانیٹرنگ کے لئے وزارت صحت میں نیشنل کمیونیکشن سنٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جبکہ بین الاقوامی پروازیں صرف لاہور، کراچی اور اسلام آباد سے اڑان بھریں گی۔