لاہور: (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں کروناوائرس کی بڑھتی ہوئی تعداد کے بعد قوم سے جلد خطاب کروں گا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم نے لکھا کہ میں قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ کرونا وائرس سے متعلق معاملات کو خود دیکھ رہا ہوں اور جلد قوم سے خطاب کروں گا۔
We are alert to the dangers & have put in place sufficient protocols for the safety and health of our people. The WHO has commended our efforts as being amongst the best in the world.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 14, 2020
عمران خان نے ٹویٹر پر مزید لکھا کہ میں عوام کو مشورہ دیتا ہوں کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور حکومت کی ہدایات پر عمل کریں۔
I want to inform the nation I am personally overseeing measures to deal with COVID 19 & will address the nation soon. I would advise people to follow safety instructions issued by our govt. While there is a need for caution there is no need for panic.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 14, 2020
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں صرف احتیاط کی ضرورت ہے، ہمیں گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں۔ ہم خطرات سے آگاہ ہیں، اپنے لوگوں کی صحت اور حفاظت کیلئے مناسب اقدامات کر رہے ہیں، ڈبلیو ایچ او نے ہماری کوششوں کو سراہا ۔ عالمی ادارے نے ہمارے اقدامات کو دنیا بھر میں بہترین قرار دیا۔
دوسری طرف صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ کرونا وائرس سے متعلق قومی سطح پر آگاہی مہم شروع کرنے کی ضرورت ہے اور ان اقدامات پر سختی سے عملدرآمد کرانے کی ضرورت ہے۔
ڪورونا وائرس جي ڦيلاء کي روڪڻ لاءِ قومي سطح تي آگاهي ۽ ھنن آسان اقدامن تي سختي سان عملدرآمد ضروري آهي. ھي سياسي نہ پر قومي مسئلو آهي. سوشل ميڊيا ۽فون ميسج جھڙي ھٿيارن سان اوهان ھن جنگ ۾ ھيرو جو ڪردار ادا ڪري سگهو ٿا. کٺڻ تائين ھن عمل کي جاري رکو.
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) March 14, 2020
ٹویٹر پر صدر مملکت نے مزید لکھا کہ یہ کوئی سیاسی نہیں بلکہ قومی مسئلہ ہے، اس جنگ میں سوشل میڈیا جیسے ہتھیار اور موبائل ایس ایم ایس پیغامات کے ذریعے کردار ادا کر کے ہیرو بنا جا سکتا ہے۔ اس عمل کو جاری رکھیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز کرونا وائرس سے متعلق وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کی صدارت کی تھی جس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ ملک بھر کے تعلیمی ادارے 5 اپریل تک بند رہیں گے۔
وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی، اجلاس میں دفاع، خارجہ، داخلہ اور قانون کے وزرا بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان بھی موجود تھے، جبکہ آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی شریک ہوئے تھے۔
اجلاس کے بعد فیصلہ کیا گیا تھا کہ ملک بھر کے تعلیمی اداروں کو 5 اپریل تک بند کیا جائے گا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں کیا گیا۔ تمام مدارس بھی بندرہیں گے،تمام نجی اور سرکاری سکولز اور یونیورسٹیاں بھی بند رہیں گی۔
وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ 27 مارچ کو ملک میں صورتحال کا جائزہ لے کر تعلیمی ادارے کھولنے یا بند رکھنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
مزید برآں قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں مغربی بارڈر بھی دو ہفتوں کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ افغانستان اور ایران بارڈر کو سیل کرنے کا حکمنامہ جاری کر دیا گیا۔ دونوں بارڈر دو ہفتوں تک بند رہیں گے۔ وزارت داخلہ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
دوسری طرف کرونا وائرس وبا کی مانیٹرنگ کے لئے وزارت صحت میں نیشنل کمیونیکشن سنٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جبکہ بین الاقوامی پروازیں صرف لاہور، کراچی اور اسلام آباد سے اڑان بھریں گی۔