اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیف ایگزیکٹیو آفیسر پی آئی اے تقرری کیس میں وفاقی حکومت نے جواب سپریم کورٹ میں دائر کر دیا۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی جانب سے 9 صفحات پر مشتمل جواب میں کہا گیا ہے کہ سی ای او، پی آئی اے ارشد محمود ملک نے ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد غیر قانونی اقدامات، جعلی ڈگریوں اور خلاف قانون تقرریوں کے خلاف سخت ایکشن لیا، ارشد محمود ملک نے ائیر فورس میں ریکارڈ مدت میں 16 جے ایف تھنڈر طیارے تیار کیے جبکہ پی آئی اے میں آنے کے بعد ریونیو میں 44 فیصد اضافہ ہوا، قومی ائیر لائن کے آپریشنل لاسز میں بھی 78 فیصد کمی آئی۔
جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ سی ای او، پی آئی اے کو فنانس، کمرشل، کنٹریکٹنگ اور ہیومن ریسورس سمیت تمام شعبوں میں تجربہ حاصل ہے۔ وفاقی حکومت نے کہا ہے کہ ارشد محمود کی تقرری طے شدہ پیرا میٹرز کے مطابق ہوئی جس کی منظوری وفاقی کابینہ نے دی۔