لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز کی رمضان شوگر ملز ریفرنس میں ضمانت پر رہائی کے لیے درخواست سماعت کیلئے مقرر کر دی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ کیس کی سماعت کرے گا، سماعت کرنے والے بینچ میں جسٹس سیّد مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس چودھری عبدالعزیز شامل ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ کا بنچ 29 جنوری کو حمزہ شہباز کی درخواست پر سماعت کرے گا۔ عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر رکھا ہے۔
جسٹس علی طارق عباسی اور جسٹس چودھری مشتاق احمد پر مشتمل بنچ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کیس دوسرے بنچ کے روبرو سماعت کیلئے مقرر کرنے کی سفارش کی تھی۔
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے امجد پرویز ایڈووکیٹ کی وساطت سے ضمانت کی درخواست دائر کی ہے۔ درخواست میں چیئرمین نیب، ڈی جی نیب اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواستگزار کی طرف سے موقف اپنایا گیا ہے کہ نیب نے بدنیتی کی بنیاد پر رمضان شوگر ملز میں تحقیقات کا آغاز کیا، نیب نے رمضان شوگر ملز کے معاملے پر متعدد بار انکوائری کی مگر کچھ بھی نہیں ملا، تحصیل بھوانہ میں نالہ عوامی مفاد میں بنایا گیا تھا۔
حمزہ شہباز کی طرف سے درخواست میں اپنایا گیا ہے کہ صوبائی کابینہ اور صوبائی اسمبلی نے سیوریج نالے کی تعمیر کی منظوری دی تھی، میرے کیخلاف کوئی واضح ثبوت موجود نہیں ہیں۔
حمزہ شہباز کے وکیل نے درخواست میں موقف اپنایا کہ رمضان شوگر ملز میں شریک ملزم شہباز شریف کو پہلے ہی ضمانت پر رہا کیا جا چکا ہے، رمضان شوگر ملز ریفرنس میں فرد جرم عائد ہونے کے بعد حمزہ شہباز کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے، حمزہ شہباز صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہے اور گرفتاری سے ذمہ داریوں کی انجام دہی میں مشکلات کا سامنا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ حمزہ شہباز کو بلاجواز جیل میں قید رکھنا آئین کے آرٹیکل 4، 9، 13، 14 اور 25 کی خلاف ورزی ہے، حمزہ شہباز کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔