2011ء سے اب تک پانچ سی ایس پی افسران کی خود کشیاں، وجوہات سامنے نہ آ سکیں

Last Updated On 14 January,2020 05:34 pm

لاہور: (دنیا نیوز) خود کشیاں کرنے والے ان افسران میں ایس ایس پی شہزاد، اکاؤنٹس گروپ کی خاتون افسر نبیہہ، ڈی پی او جہانزیب کاکڑ، ڈپٹی کمشنر سہیل جبکہ ایس ایس پی ابرار حسین نیکوکارہ شامل ہیں۔

 گزشتہ روز پولیس ٹریننگ سکول روات کے پرنسپل ایس ایس پی ابرار حسین نیکوکارہ نے خود کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کر لیا تھا، ان کے اس اقدام کو گھریلو جھگڑے کی وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔

ان سے قبل 2011ء میں ایس ایس پی شہزاد، 2014ء میں اکاؤنٹس گروپ کی نبیہہ، 2016ء میں ڈی پی او جعفر آباد جہانزیب کاکڑ اور 2018ء میں ڈپٹی کمشنر سہیل کی لاش ڈی سی ہاؤس سے ملی لیکن اب تک ان افسران کی خود کشیوں کی وجوہات سامنے نہیں آ سکی ہیں۔

بلوچستان میں ڈی پی او جعفر آباد جہانزیب خان کاکڑ نے مبینہ طور پر اپنے دفتر میں خودکشی کی تھی۔ ڈی سی گوجرانوالہ سہیل ٹیپو پراسرار حالات میں اپنی سرکاری رہائشگاہ پر مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔ ڈی پی او ننکانہ شہزاد وحید نے بھی مبینہ طور پر اپنے کمرے میں خود کشی کی تھی۔

پولیس نے آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس انسٹی ٹیوٹ میں سی ایس پی افسر نبیہہ کی ہلاکت کی تفتیش مکمل کرتے ہوئے اسے بھی خود کشی قرار دیا تھا۔ وہ ہاسٹل میں رپائش پذیر تھیں اور آگ لگنے سے ہلاک ہو گئی تھیں۔

نبیہہ چودھری کے اہلخانہ کا کہنا تھا کہ انہیں قتل کیا گیا۔ ان کی والدہ کے اصرار پر نامعلوم افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ بھی درج کر لیا گیا تھا۔ تاہم پولیس نے تمام شواہد کا جائزہ لینے کے بعد نبیہہ کی موت کو خود کشی قرار دیدیا۔

یہ بھی پڑھیں: گھریلو ناچاقی: پولیس افسر ابرار نیکوکارہ نے خود کشی کرلی

خیال رہے کہ گزشتہ روز پولیس افسر ابرار نیکوکارہ نے گھریلو ناچاقی پر خود کشی کر لی تھی۔ مرحوم پولیس ٹریننگ کالج روات میں پرنسپل کے عہدے پر تعینات تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گھریلو ناچاقی ایس ایس پی ابرار نیکوکارہ کی خود کشی کا باعث بنی۔

ایس ایس پی میاں ابرار حسین نیکوکارہ سی ٹی او فیصل آباد اور ڈی پی او خوشاب بھی تعینات رہے۔ نومنتخب جنرل سیکرٹری بار ایسوسی ایشن چنیوٹ میاں عرفان نیکوکارہ مرحوم کے بھائی ہیں۔

ابرار حسین نیکوکارہ کا نماز جنازہ ادا کر دیا گیا ہے۔ ان کا نماز جنازہ چنیوٹ کے علاقے ٹھٹھہ کرم شاہ میں پڑھایا گیا جس میں ڈی پی او چنیوٹ سمیت اعلیٰ پولیس افسران کی شرکت کی۔ بعد ازاں میت کو لاہور روڈ ہرسہ شیخ ٹھٹھہ کرم شاہ میں پولیس کی جانب سے سلامی پیش کرتے ہوئے ان کے آبائی علاقہ میں سپرد خاک کر دیا گیا۔