اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے فارن ایکسچینج ریگولیشن ترمیمی بل اور اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل کی منظوری کو ایف اے ٹی ایف کی طرف سے موصول شدہ ایکشن پلان کی مکمل تفصیلات فراہم نہ کرنے تک موخر کر دیا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت ہوا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے فارن ایکسچینج ریگولیشن ترمیمی بل اور اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل کا جائزہ لیا گیا۔
کمیٹی کے اجلاس میں مشیر خزانہ اور سیکرٹری وزارت خزانہ کی عدم شرکت پر سخت برہمی کا اظہار کیا گیا۔
ایڈیشنل سیکرٹری وزارت خزانہ نے کمیٹی کو بتایا کہ ان دو بلز کے پیچھے کوئی بین الاقوامی پریشر نہیں ہے، معاملات میں مزید شفافیت لانے کیلئے یہ اقدام لیئے جا رہے ہیں اور ترامیم عوامی مفاد کیلئے تیار کی گئی ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل ایف ایم یو وزارت خزانہ منصور صدیقی نے کمیٹی کو فارن ایکسچینج ریگولیشن ترمیمی بل کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ایف اے ٹی ایف فنانشل ایکشن ٹاسک فورس سفارشات کے مطابق پاکستان کو 27نکات پر 15ماہ میں عملدرآمد کرنا تھا۔ سفارشات کے مطابق کیش کوریئر، حوالہ، ہنڈی، ٹیرر فنانسنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات کئے جائیں گے اور اس سال فروری تک فیٹف سفارشات پر عملدرآمد کرنا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف سفارشات کے مطابق فارن ایکسچینج ریگولیشن ایکٹ اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ میں ترامیم کی جا رہی ہیں جس میں سزاؤں اور جرمانوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔
چیئرمین کمیٹی سینیٹر فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ قائمہ کمیٹی ایف اے ٹی ایف کو ایکشن پلان، پرزنٹیشن ڈرافٹ کی کاپیاں فراہم کی جائیں، اراکین کمیٹی پہلے اُن کو پڑھ کر پھر فیصلہ کریں گے اور دیکھا جائے گا کہ فیٹف کی ڈیمانڈز کیا ہیں اور جو تجاویز تیار کی گئی ہیں آیا وہ اس کے مطابق بھی ہیں۔
سینیٹر محسن عزیز کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ تجارت کیش پر کی جاتی ہے وہاں کا بینکنگ سسٹم موثر نہیں ہے اس حوالے سے بھی اقدام لینا چاہئے۔
سینیٹر میاں عتیق شیخ کا کہنا تھا کہ منی چینجر ز نے رقوم کی غیر قانونی ترسیل کا بازار گرم کر رکھا ہے چیئرمین کمیٹی نے ایشیاء پیسفک ممبران ممالک میں ففیٹ مطالبات پر عملدرآمد کی تفصیلات بھی طلب کر لی تا کہ دیکھا جا سکے کہ اُن ممالک میں کیا ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل کے حوالے سے اراکین کمیٹی پہلے بل کا جائزہ لے کر پھر بریفنگ حاصل کریں گے قائمہ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ کل قائمہ کمیٹی کا اجلاس منعقد کر کے دونوں بلوں کا جائزہ لیا جائے گا۔