وزیراعظم کا ترلائی پناہ گاہ کا دورہ، مزدور عمران خان کو دیکھ کر خوشی سے نہال

Last Updated On 01 January,2020 09:36 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ترلائی پناہ گاہ کا اچانک دورہ کیا۔ دورے کے دوران انہوں نے مزدوروں سے ملاقات بھی کی۔

 

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اچانک وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ترلائی پناہ گاہ پہنچ گئے، دورے کے دوران پناہ گاہ میں دی گئی سہولیات کے بارے میں بھی پوچھا جبکہ انتظامیہ نے پناہ گاہ میں دی گئی سہولیات کے حوالے سے انہیں آگاہ کیا۔

 

دورے کے دوران وزیراعظم نے خود کمپیوٹر پر پناہ گزینوں کے اعداد و شمار چیک کیے جبکہ اس دوران انہوں نے مزدوروں سے ملاقات کی اور ان کا حال بھی پوچھا۔مزدوروں نے وزیراعظم کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ 

 

وزیراعظم عمران خان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ شکر ہے پناہ لاہ میں ہیٹر لگا ہوا ہے، حالات بہتر بنا رہے ہیں آپ کو جلد زیادہ کام ملے گا۔ پاکستان جتنا معاشی طور پر مضبوط ہوگا اتنا ہی اسکے ثمرات غریب تک پہنچیں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ موسم کی شدت میں شہریوں کا تحفظ نہایت اہم ہے، غریب عوام کیلئے خوراک اور چھت کی فراہمی اولین ترجیحات ہیں، پنجاب اور خیبر پختونخوا کی حکومتیں بھی بے گھر افراد کی دیکھ بھال کیلئے اقدامات اٹھانے میں مصروف ہیں۔

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان سے آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے وفد کی اسلام آباد میں ملاقات ہوئی۔

ملاقات کے دوران وفد میں گوہر اعجاز، رحمان نسیم، عامر فیاض شیخ، فواد مختار، خواجہ محمد انیس، دانش قیصر، کامران ارشد، عبدالرحیم ناصر، یوسف عبدالله، شاہد ستار، حامد زمان خان اور طارق سعود شامل تھے۔

ملاقات کے دوران مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ سید زبیر گیلانی، چیرمین ایف بی آر سید شبر زیدی اور سیکرٹری تجارت ڈویژن بھی موجود تھے۔

اپٹما وفد نے وزیراعظم عمران خان اور حکومت کی معاشی ٹیم کا ٹیکسٹائل برآمدات میں اضافہ کے حوالہ سے اٹھائے گئے اقدامات پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال کپاس کی فصل کو ٹڈی دل کے حملے سے کافی نقصان ہوا جس کی وجہ سے پیداوار کم ہوئی اس سے ٹیکسٹائل برآمدات میں کمی کا خدشہ ہے۔

وفد نے کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے مختلف تجاویز پیش کیں۔ وزیر اعظم نے وفد کی تجویز پر تجارت ڈویژن کو ہدایت جاری کی کہ کپاس کی پیداوار کے معاملات کو دیکھنے کے لیے ماہر فوکل پرسن تعینات کیا جائے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کپاس پاکستان کی اہم ترین فصل ہے جس کی پیداوار سے روزگار اور معاشی ترقی کے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔ ملکی برآمدات کا 60 فیصد حصہ کپاس کی فصل سے ملحقہ ہے۔ حکومت چین کے اشتراک سے کپاس سمیت دیگر فصلوں کی پیداوار میں اضافہ کے لیے ریسرچ پر توجہ دے رہی ہے۔

اپٹما وفد کی تجاویز کے حوالے سے وزیر اعظم نے ہدایات جاری کیں کہ سیڈ ایکٹ میں ترامیم، کاٹن سیس کو کپاس کی ریسرچ کے لیے مختص کرنے کے حوالے سے تجاویز پر غور کیا جائے، مختلف اقسام کے بیج کی رجسٹریشن اور ٹیکس ریفنڈ کے عمل کو آسان بنایا جائے۔

وزیر اعظم نے زور دیا کہ زرعی ادویات اور بیج کی اقسام میں ملاوٹ کرنے والے مافیا کے خلاف سخت اقدامات لیے جائیں گے۔