لاہور: (محمد علی رانا سے) ایوی ایشن ڈویژن کی جانب سے ملک کے دو بڑے ایئر پورٹس پر مالی کرپشن ثابت ہونے پر کارروائیاں تیز کر دی گئیں۔ کرپٹ اور بدعنوان افسر اب محکمے کا حصہ نہیں ہو ں گے۔ نئے تعینات ہونے والے سیکرٹری ایوی ایشن حسن ناصر جامی نے افسران کو آگا ہ کر دیا۔ ایسے افسروں کے خلاف فوری انکوائریاں مکمل کر کے ایوی ایشن ڈویژن کو فوری بھجوانے کی ہدایات بھی کر دیں۔ احکامات کی روشنی میں جوائنٹ سیکرٹری ایوی ایشن عمران شامی ایک بار پھر لاہور ایئر پورٹ انکوائری کے لئے پہنچ گئے۔
باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا کہ علامہ اقبال انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر کارگو سیکشن پر ہونے والی مالی کرپشن کے مبینہ طور پر ملوث ملزمان سے بند کمرے میں پوچھ گچھ کی گئی، کروڑوں روپے مالی کرپشن میں ملوث ہونے پر معطل افسران اسسٹنٹ ڈائریکٹر فیاض احمد، سپر وائزر ایچ آر فرہان احمد، سپر وائزر عطا محمد، اٹنڈنٹ رانا بختیار کو شامل تفتیش کیا گیا۔ لاہور ایئر پورٹ کی مین بلڈنگ کی پانچویں منزل پر ملزموں کے بیان قلمبند بھی کئے گئے، سی سی ٹی وی کیمرہ فوٹیج کو بھی انکوائری کا باقاعدہ طور پر حصہ بنایا گیا۔
سیکرٹری ایوی ایشن کی ہدایت پر ہی دوسری کارروائی میں ایڈیشنل ڈائر یکٹر ایچ آر مسعود الرحمان پراجیکٹ کوآرڈینیٹر توسیعی منصوبہ باچا خان ایئر پورٹ پشاور کو بھی اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے، مالی خوردبرد ثابت ہونے اور سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے سمیت دوران انکوائری حقائق کو پوشیدہ رکھنے کے الزامات ثابت ہونے پر سول ایوی ایشن قوانین رولز 2014 ء کے تحت میجر پلنٹی میں تین سال کے لئے سزا کے طور پر ایڈیشنل ڈائریکٹر کی سیٹ گریڈ 19سے ون سٹیپ ڈاؤن سزا کے طور پر جوائنٹ ڈائریکٹر بنا دیا گیا، تین سال کی ترقیاں بھی روک لی گئیں، ڈائر یکٹر ہیومن ریسوس ملک مظہر حسین نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
سول ایو ی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ ایوی ایشن سیکرٹری کسی بھی صورت مالی کرپشن یا محکمانہ بدعنوانیاں برداشت نہیں کریں گے۔ لاہور ایئر پورٹ پر جوائنٹ سیکرٹری کو دوبارہ انکوائری کے لئے بھجوا نا بھی اسی امر کی ایک کڑی ہے۔