اسلام آباد: (دنیا نیوز) مشیر اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ کرپشن کی وجہ سے اداروں کوکھوکھلا کیا گیا، حکومت کو کسی سیاسی مخالف کو زہر دینے کی ضرورت نہیں، ان کی کرپشن ہی سب سے بڑا زہر ہے۔
کابینہ اجلاس کے بعد وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کیساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کچھ دیر پہلے ن لیگی رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کے دوران میری دل کھول کرتعریف کی گئی، بغض عمران کی پریس کانفرنس میں جو زبان استعمال ہوئی مذمت کرتی ہوں۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ رات بارہ بجے نوازشریف کو ہسپتال شفٹ کیا جارہا تھا ساتھ ایک بیان آیا کہ زہر دینے کی کوشش کی گئی۔ باہرسڑکوں پرآگ لگائی جا رہی تھی، حکومت نوازشریف کی بیماری کے حوالے سے سیاست نہیں کر رہی، مریض نیب سے ہسپتال جارہا تھا تو جھنڈے، ورکرزاکٹھے اس وقت ہوتے جب پلاننگ کی گئی ہو۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ میں ڈاکٹر ہوں لوپرین خون پتلا کرنے کے لیے دی جاتی ہے، لوپرین جب دوائی دی جاتی ہے توسب سے پہلے پلیٹ لیٹس گرتے ہیں، اسی وقت نوازشریف کوکہا گیا ٹیسٹ کرنا ہے تو انہوں نے کہا عدنان کریں گے، حکومت کوکسی سیاسی مخالف کو زہردینے کی ضرورت نہیں، ان کی کرپشن ہی سب سے بڑا زہرہے۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ آج کابینہ کاانتہائی اہم اجلاس ہوا، کابینہ میں 14 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں تمام وزارتوں کوعام آدمی کی زندگی میں بہتری کیلئےاقدامات کی ہدایت کی گئی ہے، اقدامات کا مقصدلوگوں کی زندگیوں میں آسانیاں لاناہے۔ وزارت مواصلات 35 ہزارنوجوانوں کو انٹرن شپ دے گی، انسداد منشیات کیلئے "زندگی آپ کےنام" سےایپ متعارف کرائی جا رہی ہے۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ خسارہ اورمہنگائی میں کمی کیلئے اقدامات ایجنڈا نمبرون رکھا گیا، وزیراعظم 9 نومبر کو کرتار پور راہداری کا افتتاح کریں گے۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ بلاسود قرضوں کی واپسی کے لیے ایک سے 4 سال تک وقت رکھا گیا ہے، بلاسود قرضہ سکیم سے 5 سے 10 لاکھ افراد مستفید ہوں گے، کابینہ نے بی اوٹی کی بنیاد پر پاک فوج کے لیے سولر پاورپراجیکٹس کی منظوری دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کم لاگت گھروں کی تعمیرکے لیے بلاسود قرضوں کی منظوری دی گئی۔ کم لاگت گھروں کے لیے ایک لاکھ سے 10 لاکھ روپے تک قرض دیا جائے گا۔ بلاول زرداری اپنے مسکن میں نشان عبرت بنے اور نئے انتخابات کا مطالبہ کررہے ہیں۔
کابینہ نے مفاد عامہ کے 8 قوانین کی منظوری دیدی، فروغ نسیم
اس موقع پر وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ نئے قوانین کے اطلاق کے لیے میڈیا کا تعاون درکار ہو گا۔ سول پروسیجر کورٹ انگریز دور کا قانون ہے، وزیراعظم کا وعدہ ہے کہ انصاف کا تیزترین حصول یقینی بنایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ججز، وکلا کے تعاون کی بڑی ضرورت ہو گی، اب وقت آگیا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھایا جائے، نئے قوانین کے تحت دیوانی اورسول مقدمات جلد نمٹانے میں معاونت ملے گی، کابینہ اجلاس میں مفاد عامہ کے 8 قوانین کی منظوری دی گئی، قوانین تیزترانصاف کی فراہمی سے متعلق ہیں۔
وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ دیوانی،سول مقدمات کے لیے کئی نسلوں کوانصاف لینے میں لگ جاتے ہیں،آج ایسے قوانین کی منظوری دی گئی جس سے عوام کوجلدی انصاف ملے گا، آج بڑا اہم دن ہے۔ اگرکسی نے پانچ کروڑسے زائد کی کرپشن کی تو اسے سی کلاس دی جائے گی۔