عمران خان پلی بار گین کے بغیر نواز شریف کو باہر جانے نہیں دینگے: شیخ رشید

Last Updated On 22 September,2019 11:48 am

لاہور: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان پلی بار گین کے بغیر نواز شریف کو باہر جانے نہیں دیں گے۔

دنیا نیوز کے پروگرام ’’اختلافی نوٹ‘‘ میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی طرف سے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف درمیانی راستے پر کام کر رہے ہیں وہ بہت تیز آدمی ہے، ڈیل کا نتیجہ نکلتا یا نہیں نکلتا اس کا 10 سے 15 روز میں پتہ چل جائے گا۔

عمران خان ڈیل کے عوامل سے آگاہ ہیں کہ سوال کے جواب میں وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد میاں محمد نواز شریف اگر پیسے دیں تو وزیراعظم عمران خان اس میں رکاوٹ نہیں بنیں گے۔ اگر ان لوگوں نے پیسے نہیں دیئے تو یاد رکھیں پھر وہ (عمران خان) دیوار چین بن جائیں گے۔

پیسے گمنام طور پر دیئے جانے کے سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میری اس پر دو رائے ہے کہ پیپلز پارٹی اس طرح پیسے دے سکتی ہے اور مسلم لیگ ن کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کر سکتا۔

ڈیل کے حصے میں صرف پیسے یا مستقبل میں موروثی سیاست کے حوالے کے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں ڈیل یا ڈھیل کے بارے میں زیادہ نہیں جانتا لیکن اتنا کہنا چاہتا ہوں کہ مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف درمیانی راستے پر کام کر رہے ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ اب یہ معاملہ کامیاب ہوتا ہے یا نہیں۔

جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن کے بارے میں سوال کے جواب میں وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن ایک بے وقتی ایشو کو اُٹھانا چاہتے ہیں اور اسی کے بینر ہر شہروں میں چل رہے ہیں اور لگوا رہے ہیں۔ مولانا صاحب اپنے معاملے پر خراب ہوں گے۔ مجھے یقین ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی جے یو آئی (ف) کے ساتھ نہیں چلیں گی۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں مولانا فضل الرحمن کے اسلام آباد میں دھرنے کے معاملے پر مایوس نہیں ہوں۔ مولانا ساری زندگی وکٹ کے دونوں طرف کھیلتے رہے ہیں اور آج کل وہ کافی ضد میں ہیں۔ عمران خان کی سیاست کی وجہ سے وہ غیر ذمہ دارانہ فیصلوں کی جانب گامزن ہو رہے ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے ایسی سیاست کبھی نہیں کی۔

لندن سے ٹیلیفون سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں آپ کو صاف بتانا چاہتا ہوں کہ حسین نواز شریف اور حسن نواز شریف تو لندن میں گرفتار نہیں ہو سکتے کیونکہ وہ برطانوی شہریت رکھتے ہیں۔ اور ملک کی بدنصیبی ہے کہ ملک کا سارا مال لوٹ کر وہاں لیکر چلے گئے ہیں اور عیاشیوں میں مصروف ہیں۔ باقیوں کے بارے میں جلد سب کچھ سامنے آ جائے گا۔

اس سے قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے بعد ن لیگ بھی فضل الرحمان کا ساتھ نہیں دے گی، مولانا گرم جگہ پر پاؤں نہ رکھیں، اب شہباز شریف کی سیاست کا امتحان ہے، جنہوں نے پاکستان کا مال کھایا وہ لندن سے بھی گرفتار ہوسکتے ہیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے، سلامتی کونسل میں 52 سال بعد کشمیر کا مقدمہ وزیراعظم عمران خان لے کر گئے، سارے پاکستان کیساتھ کشمیر فرنٹ لائن پر جاؤں گا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی تحریک کشمیر کے اندر سے اٹھے گی، جو پتھر استعمال کر رہے تھے اب وہ کچھ اور استعمال کریں گے، بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ ہلکی پھلکی موسیقی ہے، خود اپوزیشن رہنماؤں کو بھی سری نگر جانے کی اجازت نہیں۔

ان کا کہنا تھا سیاست اور جنگ میں اپنی اپنی ٹائمنگ ہوتی ہے، معاملات طے ہو رہے ہیں، آصف زرداری کے آدمی پیسے دے رہے ہیں، وزیراعظم جنرل اسمبلی سے واپس آکر چین جائیں گے، سی پیک سے متعلق ہمارے خلاف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، ایم ایل ون ضرور بنے گا، ننکانہ صاحب کو 15 نومبر سے پہلے آپریٹ کر دیں گے۔