اسلام آباد: (دنیا نیوز) معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پی بی اے، سی پی این ای اور اے پی این ایس سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر معاملہ آگے نہیں بڑھ سکتا۔
دنیا نیوز کے پروگرام ”دنیا کامران خان کیساتھ“ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وزیر قانون نے ابھی تجویز دی ہے، میڈیا ٹربیونلز کا ڈرافٹ ابھی تیار نہیں ہوا۔ انہوں نے کابینہ میں میڈیا ٹربیونلز بارے بریف کیا اور بتایا کہ یہ طریقہ کار ہو سکتا ہے۔ تاہم ابھی ہم نے سٹیک ہولڈرز کیساتھ مشاورت کرنی ہے۔
فردوس عاشق اعوان نے واضح کیا کہ تبدیلی کو یقینی بنانے کے لیے میڈیا اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ وزیراعظم میڈیا کو اپنی طاقت سمجھتے ہیں اور اس کے کردار کو مزید فعال بنانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ میڈیا اپنے حوالے سے سیلف ریگولیشن تاحال نہیں بنا سکا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کچھ اراکین نے جعلی خبروں کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خطے میں عدم استحکام سے کسی کو بھی فائدہ نہیں ہوگا۔ ایران اور سعودی عرب میں معاملات ڈائیلاگ سے ہی حل ہو سکتے ہیں۔ پاکستان کا پہلے دن سے یہی موقف ہے۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ دوست بدلتے ہیں ہمسایہ نہیں، ایران ہمارا ہمسایہ ملک جبکہ چین ہمارا سٹرٹیجک پارٹنر ہے۔
انہوں نے بتاہا کہ وزیراعظم عمران خان امریکا جانے سے پہلے روضہ رسول ﷺ پر حاضری دینا اور نیک کام کرکے آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔
مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سعودی پرنس نے پاکستانیوں کا سفیر بننے کا اعلان کیا تھا۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال ان کی نظروں سے اوجھل نہیں ہو سکتی۔