اسلام آباد: (دنیا نیوز) کرتارپور راہداری منصوبے پر تیزی سے کام جاری، پاکستان نے اپنے حصے کا 86 فیصد کام مکمل کر لیا، 45 دن میں باقی ماندہ کام مکمل کر لیا جائے گا۔
کرتارپور راہداری کے پراجیکٹ ڈائریکٹر عاطف مجید کا میڈیا کو بریفنگ میں کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ سال 28 نومبر کو منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا تھا، 9 نومبر کو منصوبے کا افتتاح ہوگا جبکہ 12 نومبر کو بابا گرونانک کا جنم دن منایا جائے گا۔ ابتدائی مرحلے میں پانچ ہزار اور بعد میں دس ہزار یاتریوں کی آمد اور رہائش ہوگی۔
عاطف مجید نے بتایا کہ پاکستان کا سب سے بڑا گردوارہ بابا گرونانک 42 ایکڑ اراضی پر مشتمل ہے جبکہ پنجہ صاحب گردوارہ چار ایکڑ اور ننکانہ صاحب گردوارہ چودہ ایکڑ پر مشتمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین سال کا منصوبہ صرف دس ماہ میں مکمل کیا گیا ہے۔ منصوبے کا 86 فیصد کام مکمل ہے، 45 دن میں باقی ماندہ کام مکمل کر لیا جائے گا۔ 24 گھنٹے منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے۔ 9 نومبر کو بھارت سے یاتری آنا شروع ہو جائیں گے۔
پراجیکٹ ڈائریکٹر کرتارپور راہداری کا کہنا تھا کہ پانچ ہزار یاتریوں کے داخلے اور خروج کے لئے 76 امیگریشن کاؤنٹرز بنا دئیے گئے ہیں۔ دس ہزار یاتریوں کی آمدورفت کے لئے کل 152 کاؤنٹر بنائے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بارڈر ٹرمینل زیرو پوائنٹ سے ساڑھے تین سو میٹر پر تعمیر کیا گیا ہے۔ ٹرمینل کے باہر بسوں کے ذریعے گردوارہ تک یاتریوں کو لایا جائے گا جہاں انھیں ہوائی اڈے جیسی سہولیات مہیا کی جائیں گے۔
عاطف مجید کا کہنا تھ اکہ دریائے راوی کا رخ موڑنے کے لئے ایک نہر نکالی گئی ہے۔ پہلے مرحلے میں یاتریوں کے لئے جدید سہولیات سے مزین ٹینٹ ویلیج بنا رہے ہیں۔ یہ تعمیراتی ایریا دس لاکھ مربع فٹ پر محیط ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی اور بھارتی سکھ یاتری فنگر پرنٹس کے بعد گردوارہ میں داخل ہو سکے گا۔ اس کے علاوہ پیدل یاتریوں کے لئے گزرگاہ بھی تعمیر کی گئی ہے۔