ملالہ یوسفزئی مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی المیہ کے خلاف بول اٹھیں

Last Updated On 14 September,2019 07:54 pm

لندن: (دنیا نیوز) نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی بھی مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی المیہ کے خلاف بول اٹھیں، کشمیر میں چار ہزار افراد بشمول بچوں کو زیر حراست رکھنے پر سخت تشویش کااظہار کر دیا۔

ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چالیس روز سے بچے سکول نہیں جا پا رہے، بچیاں گھر وں سے نکلنے ڈرتی ہیں، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اراکین کشمیریوں کی آواز کو سنیں اور قیام امن میں کردار ادا کریں۔

نوبل انعام یافتہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتہ کشمیر میں موجود طالبعلموں، صحافیوں، وکیلوں سے بات کرنے میں صرف کیا، ملالہ کشمیری بچیوں سے صورتحال براہ راست سننا چاہتی تھی۔ بلیک آؤٹ کی وجہ سے انکی آواز نہیں سن پائی۔

 

یہ بھی پڑھیں:  آئی فون پر نہیں مقبوضہ کشمیر پر بات کرو ، متیرا کی ملالہ یوسفزئی پر تنقید

 

ملالہ یوسفزئی کا مزید کہنا تھا کہ 3 کشمیری بچیوں نے بتایا کہ وادی میں خاموشی کا راج ہے، صورتحال ڈراؤنی ہے، ہمیں نہیں پتہ باہر کیا ہو رہا ہے، صرف بھارتی فوج کے قدموں کی آواز سنائی دیتی ہے۔

کشمیری بچیوں کا مزید کہنا تھا کہ ہم مایوس اور دباؤ کاشکار ہیں، بارہ اگست کو امتحان نہیں دے سکیں، مستقبل خطرے میں ہے، لوگوں کو اپنے حق میں بولتا دیکھ کر خوشی ہوتی ہے، اس دن کا انتظار ہے جب کشمیر ان تکلیفوں سے آزاد ہو گا جس میں دہائیوں سے مبتلا ہے۔