راولپنڈی: (دنیا نیوز) بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پر اندھا دھند فائرنگ اور گولہ باری، سول آبادی کے خلاف کلسٹر بموں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے 30 اور 31 جولائی کی درمیانی رات وادی نیلم میں توپ خانے اور کلسٹر بموں سے سول آبادی پر حملہ کیا۔ کلسٹرکنونشن کے تحت ایسے مہلک ہتھیاروں کا استعمال ممنوع ہے، عالمی برادری بھارت کی جانب سے عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی کا نوٹس لے۔ کلسٹربموں سے 4 سالہ بچےسمیت 2 افرادشہید،11 زخمی ہوئے
آئی ایس پی آر کے مطابق رواں سال بھارت نے اب تک 1824 بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی جس سے 16 افراد شہید 105 زخمی ہو چکے ہیں۔
Use of cluster bombs by Indian Army violating international conventions is condemnable. No weapon can suppress determination of Kashmiris to get their right of self determination. Kashmir runs in blood of every Pakistani. Indigenous freedom struggle of Kashmiris shall succeed,IA.
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) August 3, 2019
ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے میجر جنرل آصف غفور کا مزید کہنا تھا کہ کوئی بھی اسلحہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حصول کے عزم کو ختم نہیں کرسکتا۔ انشاء اللہ کشمیریوں کی تحریک آزادی کامیاب ہو گی۔ کشمیر ہر پاکستانی کے خون میں دوڑتا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ کشمیرکے معاملے پر پاکستان اپنی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا، کشمیر یوں کی جدوجہد آزادی میں ان کی حمایت ہمارے خون میں شامل ہے۔ مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قرارد ادیں بھی موجود ہیں۔ کشمیر ایک قانونی اور سیاسی جدوجہد ہے۔
میجر جنرل آصف غفورکا کہنا تھا کہ ایل او سی پر پاکستان کی کاروائی کا الزام بھارتی واویلا ہے۔ الزامات کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم سے توجہ ہٹانا ہے۔ دشمن گمراہ کن پراپیگنڈہ کر رہا ہے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم میں اضافہ کر دیا۔
Indian allegations of cross LOC action by Pakistan and possession of bodies are mere propaganda. Such blatant lies / staged dramas are Indian disinformation manoeuvre to divert world attention from increased atrocities by Indian Occupation Forces inside IOJ&K.
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) August 3, 2019
دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ بھارت کی لائن آف کنٹرول پر سنگین جارحیت، کلسٹر اور کھلونا بموں کے استعمال کی مذمت کرتے ہیں، بھارتی فورسز کی اشتعال انگیز کارروائیوں کا منہ توڑ جواب دیا جائیگا، توقع ہے بھارت ابھی 27 فروری نہیں بھولا ہو گا۔
اُدھر سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر سویلین آبادی پر کلسٹر بمباری وحشیانہ حرکت ہے۔ کنٹرول لائن پر بھارتی دہشتگردی کو عالمی سطح پر بے نقاب کیا جائے، بھارتی فوج کی سویلین آبادی پر کلسٹر بمباری وحشیانہ حرکت ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ظلم بڑھ گئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی فوج کی جانب سے معصوم بچوں اور انسانوں کا قتل مودی سرکاری کی جنونیت ظاہر کرتا ہے اسے بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے شہداء کے خاندانوں سے تعزیت کی اور حملوں کے دوران زخمی ہونے والوں کی صحت یابی کے لیے دعا بھی کی۔
دوسری طرف چیئر مین سینیٹ صادق سنجرانی نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کی مذمت کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج لائن آف کنٹرول پر کلسٹر بم گرا کر کھلے عام خلاف ورزی کر رہی ہے۔ بھارتی افواج نہتے اور بے گناہ شہریوں کو شہید کررہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے، چیرمین سینٹ نے بھارتی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والے معصوم شہریوں کے درجات کی بلندی کے لیے دعا بھی کی جبکہ زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا کی۔
اُدھر قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے بھی لائن آف کنٹرول پر بھارتی فائرنگ اور گولہ باری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ عالمی قانون اور اپنی قراردادوں کے تحت فوری نوٹس لے۔ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی دہشتگردی نہ رکوائی گئی تواقوام متحدہ کا جوازختم ہو کر رہ جائیگا، بھارتی شیلنگ سے معصوم بچوں، خواتین، دیگرافراد کے زخمی ہونے پر دلی دکھ کا اظہار کرتے ہیں۔