لاہور: (دنیا نیوز) حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کا معاملہ سپریم جوڈیشل کونسل میں لے جانا چاہیے، چیئرمین نیب اور عمران نیازی اسمبلی میں آکر عوام کو بتائیں۔
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب احتساب کے نام پر سیاستدانوں کی پگڑیاں اچھال رہا ہے، ملکی معیشت ڈوب رہی ہے نیب کاروباری افراد کو ڈرا رہا ہے، ثابت ہوچکا کہ عمران نیازی نااہل ترین وزیراعظم ہیں۔
قبل ازیں احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے آشیانہ ریفرنس اور رمضان شوگر ملز ریفرنس کی سماعت کی، حمزہ شہباز عدالت کے روبرو پیش ہوئے جبکہ شہباز شریف کی جانب سے حاضری سے استشنیٰ کی درخواست دی گئی ۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 7 جون کو شہباز شریف کی ڈاکٹر کے پاس اپوائٹمنٹ ہے، شہباز شریف کی عدم موجودگی میں بھی ٹرائل رکا نہیں جس پر جج نے ریمارکس دئیے کہ میرے پاس کون سا ایسا ڈاکومنٹ ہے جس سے پتا چلے کہ انکا علاج پاکستان میں ممکن نہیں، عدالت کو فائنل تاریخ بتائیں کہ کب شہباز شریف پاکستان آئیں گے۔ شہباز شریف کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ شہباز شریف مستقل استثنی نہیں مانگ رہے صرف دو ہفتوں کی بات ہے۔
نیب کے وکیل نے شہباز شریف کی درخواست کی مخالفت کی اور دلائل دیئے کہ شہباز شریف نے ملک سے باہر جانے سے قبل عدالت سے اجازت نہیں لی، شہباز شریف عدالت کی اجازت کے بغیر کیسے ملک سے باہر جا سکتے ہیں، آشیانہ ریفرنس میں 10 ملزمان ہیں سارے عدالت کے سامنے موجود ہیں لیکن شہباز شریف کی عدم پیشی پر ٹرائل رک چکا ہے۔
عدالت نے شہباز شریف کی آج کی حاضری سے استشنیٰ کی درخواست منظور کر لی اور نیب کو شہباز شریف کی 14 دن کی حاضری سے استشنیٰ کی درخواست پر جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 28 مئی تک ملتوی کر دی۔ اس سے قبل حمزہ شہباز کے عدالت پہچنے پر کارکنوں نے استقبال کرتے ہوئے نعرے بازی کی جبکہ دھکم پیل سے ایک خاتون کارکن گر پڑیں۔