جمرود: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے پیپلز پارٹی قیادت کی جانب سے حکومت کیخلاف احتجاج کے اعلان کے جواب میں کہا ہے کہ حکومت کہیں نہیں جا رہی، آپ جیل جا رہے ہیں۔
جمرود میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے افغان حکومت کو مشورہ دیا تھا الیکشن سے پہلے نگراں سیٹ اپ لے آئیں جسے غلط انداز میں لیا گیا کیونکہ ہمارا تجربہ یہ کہتا ہے کہ نیوٹرل گورنمنٹ سے الیکشن کروائیں۔ پاکستان میں 1977ء میں انتشار کے نتیجے میں مارشل لا لگا۔ اس وقت جب پاکستان میں الیکشن ہوا تو اپوزیشن نے اسے نہیں تسلیم کیا گیا تھا۔ افغانستان کو بھائیوں والا مشورہ دیا، مداخلت نہیں کی تھی۔ا
وزیراعظم عمران خان نے افغان عوام کو پیغام دیا کہ ہم انھیں اپنا بھائی سمجھتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ افغانستان کے لوگوں کو امن دے کیونکہ وہاں امن کے قیام میں سب کا فائدہ ہے۔
اپنے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 1965ء کی جنگ میں قبائلی لوگ پاکستانیوں کے ساتھ کھڑے ہوئے۔ جب کشمیر میں ظلم ہو رہا تھا تو قبائلی لوگ یہاں سے لڑنے گئے۔ جب امریکا کے کہنے پر ہم نے قبائلی علاقے میں فوج بھیجی تو میں نے کہا تھا کہ ہم غلط کرنے جا رہے ہیں۔ آپریشن کے دوران نقل مکانی سے قبائلی لوگوں کو بہت تکالیف پہنچی۔ قبائلی علاقے سے فیملی کے ساتھ نقل مکانی کرنا بہت مشکل تھا۔ ہم کوشش کریں گے کہ آپ کا نقصان پورا کریں۔
انہوں نے گزشتہ روز پیپلز پارٹی کی قیادت جانب سے حکومت کیخلاف دھرنے اور احتجاج کے اعلان کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ زرداری صاحب! حکومت کہیں نہیں جانے والی، آپ جیل میں جانے لگے ہیں۔ کل باپ بیٹا کہہ رہے تھے کہ ہم دھرنا دینے آ رہے ہیں۔ میں زرداری اور بلاول کو دعوت دیتا ہوں کہ اسلام آباد آئیں اور دھرنا دیں۔ ہم ناصرف صرف انھیں کنٹینرز فراہم کریں گے بلکہ کھانا بھی دیں گے لیکن میرا چیلنج ہے کہ وہ ایک ہفتہ دھرنے میں گزار کر دکھائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کل جلسے میں پیسے دے کر لوگوں کو لایا گیا تھا۔ ایک پرچی دکھا کر کوئی لیڈر نہیں بن سکتا۔ لیڈر جدوجہد سے بنتا ہے۔ دھرنا تب کامیاب ہوتا ہے جب آپ عوام کی بات کرتے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کا خطاب میں کہنا تھا کہ شہباز شریف کا بیٹا اور داماد باہر چلے گئے، اسحاق ڈار بایر بھاگا ہوا ہے اور ہمیں بتا رہا ہے کہ معیشت کیسے چلتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ہمارے اوپر پریشر ڈال رہے ہیں کہ ہم انہیں این ار او دیں۔ میں ایک سیاسی لیڈر ہوں میرا کام عوام کو جواب دینا ہے۔ میرے اقتدار میں آنے کا مطلب ہی ان چوروں کو احتساب کرنے کا ہے۔ اس ملک کے پیسے کا جواب دینا پڑے گا۔ اگر بچنا ہے تو ملک کا پیسہ واپس کرو۔ اس پیسے کو ہم نوجوانوں کی تعلیم پر لگائیں گے۔
شریف خاندان کا 100 ارب سے زیادہ پیسہ باہر ہے جبکہ آصف زرداری کا جعلی اکاؤنٹ میں سو ارب سے زیادہ پیسہ ہے۔ نواز شریف کے بچے اربوں کے گھروں میں رہتے ہیں۔ ان سے جواب مانگو تو سندھ کارڈ کھیلنے لگ جاتے ہیں۔